کیا اس مجاہد کے بچوں کو بھی مسنگ پرسن کا بورڈ اٹھانے کی اجازت ہے۔۔؟؟ وطن کی راہ میں جان دینے والا یہ جانباز بھی ریاست مخالف عناصر کے اس خودساختہ قانون کے تحت مسنگ پرسن ہی میں شمار ہوگا۔۔۔؟؟
یا اس حق کے کاپی رائٹس صرف ٹی ٹی پی، بی ایل اے،بی آر اے کے پاس ہیں کہ پاکستان کی گلی محلوں میں مساجد اور بازاروں میں جا کر پھٹیں اور بچوں کو اپنے نام کے بورڈ پکڑا کر ریلیوں اور دھرنوں میں بٹھا دیں۔۔!!!
#ماسٹرمحمدفہیم
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔