سال پہلے یہ سٹیٹس اپڈیٹ کیا تھا۔۔۔
مجھ سے نفرت کیجئے کہ میں نفرت نہیں کرتا۔۔ایکچولی یہ ایک وجہ بیان کی تھی میں نے کہ کسی بندے کا دوسروں سے نفرت نہ کرنا بھی اسے قابل نفرت بنا دیتا ہے ہمارے موجودہ معاشرے میں۔۔۔
آج کسی بھی بندے کا اعتماد کسی کی محبت کسی سے عزت پانے کے لیے آپکو ان سے نفرت کرنی ہوگی جن کو مذکورہ فرد پسند نہیں کرتا،آپ اس کے سامنے بیٹھ کر اس کے دشمن یا اس کے ناپسندیدہ شخص،گروہ کی برائیاں کریں یا اس کے برائیاں کرنے پر اس کی ہاں میں ہاں ملائیں تو آپ اچھے ہیں،آپ بہت سمجھدار اور درست نظریات کے مالک ہیں،آپ کو سر آنکھوں پر بٹھایا جائے گا۔۔۔لیکن جہاں آپ نے اس سے متصادم رویہ اختیار کیا آپکے لیے بھی سرد مہری عود آئے گی۔۔۔۔
چند مثالیں میری اپنی۔۔۔
میں پرو اسٹیبلشمنٹ بندہ ہو افواج پاک کی سپورٹ میں لکھتا ہوں۔۔۔
اب یہاں جو جو افواج سے بغض رکھتے یا اختلاف رکھتے ان کے نزدیک میں ڈیفینیٹلی ایک برا شخص ہوں گا۔۔۔لیکن
آن ادر ہینڈ میں افواج پاکستان کی آندھی تقلید نہیں کرتا میں بہت سے ایشوز پر اختلاف بھی کر لیتا ہوں اور ایسے ہی فوج سے اختلاف کرنے والوں فوج سے سوال کرنے والوں کو غدار،ایجنٹ وغیرہ وغیرہ نہیں کہتا، نہ ان کو گالم گلوچ کرتا، غرض فوج سے اختلاف رکھنے والوں سے بھی نفرت نہیں کرتا تو اس وجہ سے اپنے ہی پالشی کہلائے جانے والے حضرات میں سے بھی بہت سے غیر مطمئن یا بیزار ٹائپ نظر آتے ہیں۔۔کھل کر نہیں تو رویوں سے اندازہ ہو جاتا کہ بھائی یہ بھائی بھی تنگ ہیں کہیں نہ کہیں ۔۔کیونکہ ان(میجارٹی) کے نزدیک وہ بندہ صحیح معنوں میں افواج کا سپورٹر جو کٹر قسم کا پالشی ہو اور فوج سے ذرا سا اختلاف کرنے والے کی ماں بہن ایک کردے فوج سے اختلاف رکھنے والوں سے نفرت کرے انہیں ذلیل کرے۔۔
لیکن میں چونکہ یہ سب کرنے کے حق میں نہیں تو میں ان میں سے کئیوں کے مطابق کوئی اچھا بندہ،کوئی اچھا ڈیفینڈر بھی نہیں،شاید کئی ایک پرو تو اسی بنیاد پر بیزار بھی ہیں ۔۔۔۔
پھر میں فرقہ واریت کے رد پر لکھتا رہتا ہوں۔۔فرقہ واریت میں سب سے بڑا ایشو شیعہ سنی ہوتا تو اسی کی مثال دیتا ہوں۔۔
میں چونکہ بنیادی طور پر سنی مکتبہ فکر کو فالو کرتا ہوں اور دوسرا میں کچھ بڑے اور سخت اختلافات بھی رکھتا ہوں شیعہ عقائد اور ان کے طرز عمل سے تو ان کے نزدیک تو میں گمراہ ٹھہرا ہی۔۔۔
لیکن میں سبھی شیعہ کی تکفیر کی سخت مخالفت کرتا ہوں،میں صریح کفر اور گستاخی کے علاوہ باقی شیعہ حضرات کو سپیس دینے کا قائل ہوں،شیعہ لفظ سنتے ہیں ناک منہ پھلا کر فتوے پر فتویٰ نہیں جھاڑتا،یا یوں کہہ لیں گستاخان اور مشرکین کے علاوہ باقی سبھی شیعہ سے نفرت نہیں کرتا اور نہ ان پر فتوے لگا کر طعنے مار کر طنز و تشنیع کا نشانہ بنا کر گالم گلوچ کر کے اپنے ایمان کی مضبوطی کا ثبوت دیتا ہوں۔۔۔تو اس وجہ سے ہمارے پکے ٹھکے سنی بھائیوں میں سے بھی کئی ایک مجھ سے خائف رہتے ہیں۔۔۔خاص طور پر سنی مدارس سے منسلک احباب یا سنی تنظیموں سے وابستہ احباب میرے شیعہ سے نفرت نہ کرنے کی #بنا پر مجھے نیم رافضی سمجھتے ہوئے نفرت کا حقدار بھی سمجھتے ہیں کہیں نہ کہیں۔۔۔۔
پھر میں ملا مسٹر خلیج میں پل کا سا کام کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔۔اس میں یہ ہوتا کہ میں کٹر اور شدید قسم کے مذہبی نظر آنے والے طبقے (مروجہ ملاں ازم) سے بہت سے اختلافات بھی رکھتا ہوں اور ان کے حوالے سے لیفٹسٹ یا لبرل حضرات کی بہت سی باتوں کی تائید بھی کرتا ہوں۔۔ مزید میں مذہبی طبقے سے اختلاف (حدود میں رہ کر) پر لبرل حضرات کو گالی نہیں دیتا انہیں لادین،ملحد،قادیانی،جہنمی نہیں سمجھتا،مروجہ ملاں ازم پر تنقید کرنے پر ان سے نفرت نہیں کرتا تو اس بنا پر ہمارے بہت سے باریش،معبتر مذہبی حضرات مجھے نیم لبرل خیال کرتے ہوئے،لبرل سے نفرت نہ کرنے کے جرم میں نفرت کے قابل بھی سمجھتے ہیں۔۔۔
دوسری طرف میں لبرلز کے اسلامو اور مولوی فوبیا کا شدید مخالف بھی ہوں بلاوجہ کی مغرب کی مرعوبیت میں مذہب اور مذہبی کو رگڑنے کا قائل بھی نہیں اور سبھی مکاتب فکر کے سبھی علماء کی عزت و احترام کا بھی شدید قائل ہوں اور علماء کو مذہب اور مذہبی کو بڑے شدید طریقے سے ڈیفینڈ بھی کرتا ہوں،روایتی مولویت سے اختلاف کے باوجود علماء کی تذلیل کا قائل نہیں نہ ان سے نفرت اور بیزاریت کا، لہذا لبرل حضرات مجھے تنگ نظر مولوی نما چیز سمجھ کر مجھ سے نفرت کو حق بجانب سمجھتے نظر آئیں گے۔۔۔
(یہ صرف تین مثالیں دی ہیں ایسی بہت ساری چیزیں ہیں)
ان سب چیزوں کے ثبوت آپکو میری وال پر مل جائیں گے۔۔اور ان سبھی چیزوں میں جو کامن چیز نظر آئے گی کی میں کسی بھی مخصوص فکر کے لوگوں کے نزدیک معتبر اس لیے نہیں ٹھہر سکتا کہ میں اس سے متصادم فکر سے شدید والی نفرت نہیں کر پاتا۔۔۔تو ڈیفینٹلی جب تک میں شیعہ سے نفرت نہیں کروں گا تو کچھ کے نزدیک میں پکا والی سنی نہیں ہو سکتا،جب تک فوج سے اختلاف رکھنے والوں کو گالی نہیں دوں گا میں پکا والا پالشی نہیں بن پاوں گا،دوسرے ممالک کی اچھی چیزوں کو ڈینائے اور پاکستان کے ایکچویل ڈی میرٹس پر بھی پوچا نہیں مارتا کچھ کے نزدیک پکے والا محب وطن نہیں بن سکتا۔۔۔جب تک لبرل یا تشکیک کے شکار سے نفرت نہیں کرتا اس وقت تک پکا والا مذہبی قبول نہیں کیا جاوں گا وغیرہ وغیرہ
لیکن یقین مانیے مجھے یہ پکا سنی،پکا پالشی،پکا مولوی،پکا لبرل بننے کی ضروت کبھی محسوس نہیں ہوئی ۔۔کیونکہ کہ میں ایسی محبت کا قائل کبھی نہیں رہا جس کا تقاضا نفرت ہو لہٰذا اس بنیاد پر مجھے قابل نفرت بھی سمجھا جائے تو میرے لیے یہ کچھ معنی نہیں رکھتی)
میں الحمدللہ اپنی ذات میں نظریات میں سو فیصد پراعتماد، پکا مسلمان اور پاکستانی ہوں اور مجھے اپنے ایمان یا حب الوطنی کی توثیق کے لیے کسی کی تائید کی ضرورت کبھی محسوس نہیں ہوئی۔۔!!
تحریر: ماسٹرمحمدفہیم امتیاز
#ماسٹرمحمدفہیم
22،ستمبر،2020
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔