فیسبک پر ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں ایک نابینا لڑکی ڈانس کا اوڈیشن دینے آتی ہے۔۔بہترین بھنگڑا کرتی ہے۔۔
پچھلے 18 سالوں سے مارشل آرٹس کی سٹوڈنٹ بھی۔۔
شادی شدہ تھی، اچھا خوبرو جوان شوہر اسکا ایک پیارا سا چاند سا بیٹا بھی۔۔۔
ڈانس،مارشل آرٹ،اچھا شوہر،پیارا سا بیٹا
یہ ساری چیزیں دیکھ کر بندہ کہتا یار فل آف لائف لڑکی ہے۔۔
لیکن
جب اس سے اس کی سب سے بڑی خواہش کا پوچھا گیا تو دھاڑیں مار مار کر رونے لگی۔۔۔
اور صرف ایک خواہش۔۔ کہ صرف ایک بار۔۔صرف ایک بار میری آنکھوں کی روشنی آ جائے۔۔میں اپنے بیٹے کو دیکھنا چاہتی ہوں۔۔۔ میرا بیٹا میرا سب کچھ ہے جسے میں آج تک ایک جھلک بھی دیکھ نہیں پائی۔۔۔صرف ایک نظر دیکھ لوں میں اسے۔۔۔
بہت زیادہ ایموشنل سین تھا۔۔
میرے ذہن میں فوراً یہی الفاظ گونجے۔۔۔
۔۔۔فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ۔۔۔
دیکھیے کسی کے لیے اس کی پوری زندگی سے بڑھ کر اپنے لخت جگر کی ایک جھلک ہے۔۔جو ہمیشگی کی اذیت بن کر ساتھ۔۔۔
ہمیں تو اللہ پاک نے دو دو آنکھیں پہلے دن سے دی ہیں،ہمارا تو کوئی عمل ایسا نہیں تھا ۔۔کم از کم میرا تو کوئی ایسا عمل نہیں تھا کہ جو جسم ہی عطاء کر دیا گیا مجھے،جو مکمل بنا دیا گیا مجھے۔۔میں خود کو کسی کے مقابلے میں پیدائش سے پہلے اس کا حقدار کیسے ٹھہراتا۔۔؟؟ یہ اللہ پاک کی رحمت ہی تو ہے۔۔یہ نعمت ہی تو ہے۔۔۔اور یہی ایک تھوڑی۔۔صرف آنکھیں تھوڑی۔۔کیا کچھ ہے کبھی غور سے دیکھیں خود کو تو اندازہ ہوتا کیا کچھ ہے جو بلامعاوضہ عطاء کر دیا گیا۔۔۔کتنی چیزیں ہیں۔۔ہم شمار ہی نہیں کر سکتے۔۔ ہم شکر ہی ادا نہیں کر سکتے ۔۔کس کس کا کریں گے۔۔
کس کس نعمت کا۔۔۔
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ۔۔۔فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
#ماسٹرمحمدفہیم
07،اگست،2020
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔