تازہ ترین
لوڈ ہو رہا ہے۔۔۔۔
بدھ، 19 مئی، 2021

 حیات بلوچ

آ ہہہہہ میرے بھائی تیرے نام کے نوحے کے سوا میرے دامن میں کچھ نہیں۔۔!! تیرے لیے انصاف کی بھیک مانگتے ہوئے میرے اندر کی بے یقینی مجھے منہ چڑھا رہی ہے۔۔۔۔!!


تیرے ماں باپ کی آہہہ دیکھ کر میرا دل مارے خوف کے کپکپا رہا ہے۔۔۔!!

کاش کہ یہ احساسات بھی مر جائیں۔۔جو تیرے خون کی بےتوقیری کو محسوس کرتے ہیں۔۔۔۔۔!!

تیرے ماں باپ کا دکھ کا مداوا کوئی آواز نہیں۔۔!!

ایک طرف تیرے خون پر قوم پرستی کا گھناؤنا کھیل شروع کرنے کی تیاریاں ہیں۔۔۔تو دوسری طرف تیرے حق کے لیے اٹھی آواز کو غدار سمجھا جا رہا۔۔!! کاش کہ تیرے خون کی بھی کچھ قیمت ہوتی۔۔اسے اک جان کا ضیاع بھی مانا جاتا۔۔۔!!


میری قارئین سے گزارش ہے۔۔

خدارا بولیے اس سے پہلے کہ ہمارا نام ظلم پر خاموش رہنے والوں میں لکھا جائے۔۔۔منہ کھولیے اس سے پہلے کہ اک ماں کی آہہہ میں ہم سب لپیٹے جائیں۔۔۔اس نظام انصاف کو جھنجھوڑیے کہ شاید یہ جی اٹھے۔۔قاضی کے کانوں میں زور زور سے چیخیے شاید کہ اس کی نیند ٹوٹے۔۔۔!!

ورنہ بربادی دور نہیں۔۔کل ہم تم بھی پڑے ہوں گے کہیں مڑے تڑے سڑک کنارے،کل ہمارا اپنا بھی کوئی اُدھڑا ہوا لاشہ بنا ہوگا۔۔۔اور تباہی تو مقدر ہوگی۔۔کبھی ظلم کے ساتھ بھی معاشرے چلے ہیں۔۔؟؟ کبھی مظلوم کی آہہہ سے بھی کوئی بچ پایا ہے۔۔؟؟ آئیے ابھی بھی وقت ہے سانحہ ساہیوال میں یتیم ہونے والے بچوں کو دہشتگرد بننے سے بچا لیں۔۔ابھی بھی وقت ہے راؤ انوار کے ڈسے ہوئے مظلوموں کے زخموں پر مرہم کا سامان کر لیں۔۔ابھی بھی خدا مہلت دے رہا ہے کہ خود بننے کے بجائے۔۔ معصوم کلیوں کو مسلنے والوں نشان عبرت بنا دیا جائے۔۔۔ابھی بھی وقت ہے بے گناہوں کے خون کی کچھ قیمت چکا دی جائے۔۔۔ورنہ قدرت جب قیمت طے کرنے لگی،قدرت جب حساب لینے پر آئی خدا کی قسم ہم چکا نہیں پائیں گے،ہماری نسلوں کے نشاں مٹ جائیں گے اس کفارے میں مگر اک مظلوم کی آہہہ کا قرض سر سے نہیں اترے گا۔۔۔!!!

تحریر: ماسٹرمحمدفہیم امتیاز


نوٹ:(یہاں ایک فرد قاتل ہے جس کے خلاف اٹھائی جانے والی آواز اداروں یا ریاست پر حملہ ہرگز نہیں کہلائے گی( یہ کیس پولیس اور سول عدالتوں کا ہے ایف سی اپنے بندے کو مجرم ڈکلیئر کر کے پولیس کے حوالے کر چکی ہے)۔۔۔آگے بڑھ کر مجرم کو کیفر کردار تک پہنچانے میں حصہ ڈالیں تاکہ ادارتی اکھ بھی متاثر نہ ہو اور انصاف کے تقاضے بھی پورے ہوں)


18،اگست،2020

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

صفحات

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
 
فوٹر کھولیں