تازہ ترین
لوڈ ہو رہا ہے۔۔۔۔
پیر، 10 جون، 2019

دو سوال اور ان کے جوابات ۔ ماسٹر محمد فہیم امتیاز



••فوج ننواتے کے لیے کیوں گئی؟؟

قطع نظر اس سے کہ فوج ننواتے کے لیے گئی یا نہیں ، میرا سوال یہ ہے میرے بھائی کہ فوج کب مذاکرات ، بات چیت کے لیے نہیں گئی، فوج کل بھی امن چاہتی تھی آج بھی امن چاہتی ہے، ریاست کل بھی بانہیں پھیلائے کھڑی تھی اور آج بھی کھڑی ہے، فوج پختونوں کو گلے لگاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ننواتے کے لیے بھی گئی، اس سے پہلے بھی سینکڑوں بار بیٹھ کر بات کرنے کا کہا گیا، انتہائی  نرمی سے پیار محبت سے سمجھایا گیا۔
اور یہ چیز کلیئر کر دوں کہ اگر آپ الفاظ کو پٹ کرنا شروع کریں گے سامنے والے منہ پر تو کبھی بھی غلط فہمیاں دور نہیں ہوں گی، پہلے سوال میں میران شاہ تصادم میں ہلاک ہونے والے  مظاہرین کو دہشتگرد کہہ کر سوال کیا آپ نے، جب کہ ہم کبھی بھی پی ٹی ایم کے فالوورز کو غلط نہیں کہتے، نہ دہشتگرد کہ وہ تو ہمارے اپنے ہیں جو اپنی فطری سادہ لوحی اور کم علمی کی وجہ سے استعمال ہورہے ہیں، دہشتگرد تو وہ ہیں جو انہیں ورغلا کر بھڑکا کر ریاست اور اداروں کے خلاف استعمال کرتے ہیں اور صرف اس لیے کہ وہ آپ کو اپنے پیچھے لگا چکے ہیں، آپ ان کو غلط فہمی میں مسیحا مانے ہوئے ہیں، فوج/ ریاست بات چیت کرنے کی کوشش کر رہی ہے، تاکہ ان کے پیچھے آپکا نقصان نہ ہو، ریاست کو آپ سے ہمدردی ہے آپکے لیے یہ جتن کر رہی ورنہ کیا مشکل ہے یہ چار زبانیں بند کروانا جو ریاستی عملداری کے اندر رہ کر ریاست کے خلاف بغاوت کو ہوا دے رہی ہیں!!!

••مرنے والوں کو امدادی رقوم کیوں دی گئیں؟

دوسرے سوال کا جواب پہلے سے متعلقہ ہی ہے کہ چونکہ پختون بھائی ہمارے اپنے ہیں، ہم ساتھ ملانا چاہ رہے ہیں انہیں اسی لیے اس تصادم میں مرنے والوں کی مالی امداد بھی کی جارہی ہے، اس لیے کہ وہاں پر دو بھائیوں کا تصادم ہوا، ریاست کو اس بات کا احساس ہے کہ یہ لوگ ہمارے اپنے ہیں، انتہائی مجبوری کی حالت میں اپنے دفاع کے لیے طاقت کا استعمال ضرور کیا ریاست نے مگر ریاست کی یہ خواہش کبھی نہیں رہی ، کیونکہ اصل دشمن وہ ہیں جو آگ بھڑکا کر، آپ کو اپنی ہی ریاست سے اپنے ہی اداروں سے محافظوں سے دست وگریباں کروا کے خود فرار ہو جاتے ہیں۔

 یہ ہیں اصل دہشتگرد اور ان کی تو کوئی مالی امداد نہیں کی ریاست نے بلکہ آٹھ آٹھ ، دس دس دن کے ریمانڈ پر سی ٹی ڈی یعنی کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کیا گیا ہے۔ ریاست کا موقف بہت واضح ہے، آپ ہمارے بھائی ہیں آپ ہمارے اپنے ہیں، ریاست آپ کو اون کرتی ہے ، یہی وجہ کہ باوجود اس کے کہ آپ نے چند شرپسند عناصر کے ہاتھوں استعمال ہو کر بغاوت کی، ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھائے ، ریاستی رٹ کو چیلنج کیا،ریاست پاکستان کی فوج کے خلاف ہرزہ سرائی سے شروع کر کے پتھراو اور شہید کر دینے تک گئے مگر ریاست نے درگزر کیا اور اپنے دفاع کے دوران ہونے والے آپکے نقصان کے ازالے کی بھی کوشش کی اور جو حقیقتاً دہشت گرد ہیں ریاست کے نزدیک ، انہیں پکڑ کر دہشتگردی کے کیسز کو ڈیل کرنے والے ادارے کے حوالے کر دیا گیا۔ یہ امداد دراصل ایک پیغام تھا اپنے بھائیوں کو کہ دیکھیے ریاستی رٹ کو چیلنج نہ کریں ، ان اینیمی سپانسررڈ نام نہاد لیڈران کے بہکاوے میں آکر فوج پر حملہ نہ کریں ورنہ فوج کو اپنا دفاع کرنا پڑے گا ، جس میں آپکا ہی نقصان ہے جیسے کہ ہوا بھی!! جو کہ ہم کبھی نہیں چاہتے ۔

اب جو ہوا ، اس کا مداوا کچھ نہ کچھ مالی امداد سے کر رہی اور آپ پر واضح کرنے کی کوشش کر رہی کہ ،نہ غلط کام نہیں کرنا ، استعمال نہیں ہونا ، مجبور نہیں کرنا ، یہ لیں یہ امداد کہ اپکا نقصان ہوا جس کا ہمیں احساس اس لیے ہم ریلیف بھی دے رہے کہ آپ ہمارے اپنے ہیں ، باقی جو ذمہ داران ان پر ریاست گرفت کر چکی ہے۔  

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

صفحات

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
 
فوٹر کھولیں