عمران خان کو ٹارگٹ کیوں نہیں۔۔
عمران خان کو ٹارگٹ نہ کرنے کی وجہ ہم پر مسلط اکنامک وار ہے۔۔!!
یہاں سبھی کو ففتھ جنریشن وار تو یاد ہے۔۔اکنامک وار بھول گئے۔۔یہ بات ذہن میں رکھ لیں کہ اکنامک وار بھی لڑی جا رہی ہے۔۔اور یہ وہ جنگ ہے جو گھن کی طرح کھاتی ہے کسی بھی ملک کو۔۔ جو ملک معاشی لحاظ سے مستحکم نہیں وہ دفاعی لحاظ سے بھی اتنا مضبوط نہیں ہوتا ۔۔۔جس کی معیشت مضبوط ہے وہ دفاعی لحاظ سے بھی مضبوط تصور ہوگا۔۔امریکہ،چین،برطانیہ،جرمنی،جاپان،اور روس وغیرہ کی مثال آپ کے سامنے ہے
صاحب بصیرت احباب بخوبی جانتے ہیں کہ ہمارے عالمی دشمن پاکستان پر اکنامک وار بھی مسلط کیئے ہوئے ہیں۔۔جس میں ان کا سب سے بڑا مہرہ نواز شریف تھا جس نے ان لاسٹ پانچ سالوں میں ملک کو مکمل طور پر دیوالیہ کیا،ملک کو قرضوں میں ڈبویا،گورنمنٹ اداروں کو پرائیویٹائز کیا ،اداروں کو بیچا،اس نے کیا کیا یہ االگ بحث ہے جاننے والے جانتے ہیں۔۔بات اگے بڑھاتا ہوں۔۔
اب ذرا عالمی برادری کی طرف سے بچھائے گئے جال کے کچھ حصے پر بات کرتے ہیں ہمارے عالمی دشمن(اسرائیل،امریکہ،انڈیا،افغانستان) پاکستان کو زیر کرنے کے لیئے منصوبہ بندی کرتے ہیں میں ابھی تک کے حالات و واقعات کی روشنی میں اپنا تجزیہ لکھ رہا ہوں۔
پاکستان کو معاشی طور پر غیر مستحکم کرنے کے لیئے نواز شریف کو مسلط کیا گیا۔۔جس نے اتنا کھل کر لوٹا ملک کو کہ عوام کو کھلم کھلا نظر آنے لگ گیا عوام میں شعور بیدار ہوا دوسری طرف سے عمران خان اٹھ کھڑا ہوا اس نے بڑا اہم کردار ادا کیا نوازے کو ایکسپوز کرنے میں جس سے عواام اس سےمتنفر ہو گئی اور گو نواز گو کہہ کر اسے نکال دیا ۔۔غرض نواز شریف نے بہت نقصان پہنچایا ملک کو لیکن اب مزید آگے یہ پتہ کام کا نہیں رہا لہذا اس کے متبادل اور آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے ٹی ٹی پی کی ناکامی کے بعد عالمی طاقتوں نے پی ٹی ایم کو ہائی جیک کیا۔۔منظور پشتین اپنے آئینی حقوق اور جائز مطالبات کے لیئے ہی میدان میں آیا تھا مگر عالمی دشمنوں نے گلالئی اسماعیل اور محسن داوڈ جیسے غداران کی مدد سے اسے ہائی جیک کر لیا اور پی ٹی ایم کی طرف سے جارحانہ رویہ اختیار کیا گیا مقصد یہ تھا کہ پی ٹی ایم کے جارحانہ رویے افواج مخالف نعرے،پاکستان مخالف نعرے،پرچم کی بےحرمتی وغیرہ وغیرہ کے ذریعے سے فوج کو ریاست کو مجبور کیا جائے کے وہ طاقت کا استعمال کرے اور وائس آف امریکہ،بی بی سی غرض انٹرنیشنل میڈیا جو مکمل کوریج مہیا کر رہا تھا اس چیز کو ہائی لائٹ کرتا اور پھر منظور پشتین کو پش کر اقوام متحدہ میں بھیجا جاتا کہ پاکستان کے خلاف ریاست کے خلاف عالمی عدالت میں کیس کرے جسے دنیا کی تمام بڑی طاقتیں سپورٹ کرتی اس طرح سے پاکستان کو توڑنے کے منصوبے میں کامیاب ہو جاتے لیکن الحمدللہ ہماری افواج کی حکمت عملی(ہم مذاکرات کے لیئے تیار ہیں-کور کمانڈر،،،منظور ہمارا اپنا بچہ ہے-جنرل آصف غفور) نے یہ منصوبہ ناکام بنا دیا۔۔یہاں تک دو چالیں پی ٹی ایم اور نواز شریف دونوں ناکام ہو گئیں۔
پھر یہود ونصاریٰ نے نئی چال کے طور پر علی وزیر کی صورت میں پی ٹی ایم کو سیاسی رنگ دیا۔۔تاکہ اسمبلی میں ایک اور غدار، اچکزائی اور اسفندیار کا ہیلپنگ ہینڈ پہنچایا جا سکے۔۔
یہاں پر صورتحال یہ تھی کہ علی وزیر کے فالوورز اتنے نہیں کہ خود سے الیکشن جیت سکے۔۔یہاں پر سوالیہ نشان ہے عمران خان پر کہ اس نے یہ بیان کیوں دیا کہ وہ علی وزیر کے مقابلے میں امیدوار کھڑا نہیں کرے گا
میں یہاں ایک بات کلیئر کر دوں کہ نہ میں پٹواری ہوں نا یوتھیا۔۔!
لہٰذا اگر نواز شریف کو انتہائی غلیظ انسان سمجھتا ہوں تو وہی پر عمران خان کو بھی فرشتہ نہیں سمجھتا۔۔اب یہ میرا ذاتی تجزیہ ہے کہ اس بیان کی وجہ بیرونی دباؤ ہےکس طریقے سے۔؟کس کی طرف سے۔؟ کس کے عوض۔۔؟
لیکن ہے ضرور کیونکہ اس بیان سے بیرونی طاقتوں کو پاکستان دشمنوں کو دو فائدے حاصل ہو رہے👇👇
اس بیان سے جو جو مقصد پورا ہو سکتا پاکستان دشمنوں کا وہ یہ کہ
نمبر ایک:علی وزیر کے مقابلے میں کوئی بندہ نہ کھڑا ہونے کی صورت میں اس کے جیتنے کے چانسز 70 پرسنٹ بڑھ جائیں گے۔۔اور خدانخواستہ اگر وہ جیت کر اسمبلی میں پہنچ گیا تو ایک اور مجیب الرحمٰن،ایک اور اچکزائی،ایک اور اسفندیار ولی مسلط ہو جائے گا۔جن کے ذریعے سے دوبارہ سے ایک اور سقوط ڈھاکہ کے لیئے گراونڈ ہموار کیا جائے گا،یہ بات یاد رکھیں کہ اگر علی وزیر جیت جاتا ہے تو اس کے پاس اچھی خاصی سیاسی پاورز آ جائیں گی۔کل کو اپکی اسمبلیوں سے آزاد پشتونستان کی آوازیں بلند ہوں گی اس صوبائی نمائندے کی طرف سے جسے وفاق کی طرف سے صوبائی خودمختاری حاصل ہو گی۔۔۔!!
#کاونٹر_2(اکنامک وار)
ہم نے کرنا یہ کہ عمران خان کو ٹارگٹ نہیں کرنا تاکہ اس کا ووٹ بنک نہ ٹوٹے وجہ یاد رکھیں۔۔! میں یوتھیا نہیں ہوں عمران خان بھی اسی کھیت کی مولی ہے جس کی نواز مگر یہ گراؤنڈ ریئلٹی ہے کہ اس وقت دو ہی جماعتیں ہیں یا نواز شریف یا عمران خان۔۔! نواز شریف کے آنے کا مطلب ملک کو معاشی طور پر تباہ کردینا نواز شریف اس اکنامک وار میں پاکستان دشمن عناصر کے لیئے ایک ٹول ہے لہٰذا نواز شریف کو ہٹانے کے لیئے ہم نے عمران کو سپورٹ کرنا ہے۔۔میں ذاتی طور پر ملی مسلم لیگ کا حامی ہوں لیکن اس وقت ملی اس پوزیشن میں نہیں کہ نواز شریف کو ٹکر دے سکے اسے ہٹا سکے۔۔لہذا باامر مجبوری ہی سہی ہم عمران کو ٹارگٹ نہیں کرسکتے۔۔۔ عمران اچھا ہے یا برا نہیں معلوم۔۔ ہر بندے کی اپنی رائے مگر فی الحال ملک کو ایک غدار ایک ایجنٹ سے چھٹکارا دلانے کے لیئے ملکی معیشت کو بچانے ے لیئے ہمیں عمران کی ضرورت ہے ،جیسے نواز شریف دشمنان پاکستان کا ٹول ہے ہم نے بھی عمران خان کو بطور ٹول استعمال کرنا ہے عالمی طاقتوں کے ٹول(نواز شریف) کو ہٹانے کے لیئے اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں۔۔
اسی طریقہ کار سے ہم دشمنانِ پاکستان کی دوسری چال کو کاونٹر کر سکتے ہیں۔۔!
اور اگر عمران خان بھی اپنے وعدوں سے دعووں سے پھر جاتا ہے تو بھی موت کے مقابلے میں بخار اچھا ہے کے مصداق ہمیں اسے موقع دینا ہی ہوگا۔اور اس وقت میں اس عرصے میں اگر عمران خان پاکستان کے لیئے کچھ نہیں کرتا تو ہمیں متبادل قیادت تیار کرنی ہوگی۔۔۔۔!!

0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔