چیک کھیلا جا رہا ہےاورمولڈ کیا جا رہا ہے۔۔یہ بات میں پہلے بھی کسی جگہ بتا چکا ہوں پھر بتا رہا ہوں۔دشمن ہمیشہ دشمن کو پرکھتا ہے اور پرکھنے کے بعد ہی اپنی اگلی چال چلتا ہے۔۔اس بات میں کوئی ابہام موجود نہیں کہ عالمی برادری سمیت دنیا کی سپرپاورز اور یہود ونصاریٰ کی ہر ممکن کوشش اسلام/مسلمان کو ٹارگٹ کرنا ہے۔۔وجہ ان کا وہ خوف ہے جو صلاح الدین ایوبی نے ان کے دل میں ڈالا۔۔وجہ بیت المقدس ہے۔۔وجہ گریٹر اسرائیل ہے۔۔وجہ اکھنڈ بھارت ہے۔۔وجہ پاکستان کا وجود ہے۔۔وجہ ون ورلڈ آرڈر ہے۔۔وجہ دجالیت ہے۔۔
میریایک بات لکھ لیں تمام ایکٹویسٹ،دانشور،لکھاری،محب وطن اور اہل ایمان احباب کہ جب بھی کوئی چال چلی جاتی ہے یہود و نصاری کی طرف سے جب بھی کوئی وار کیا جاتا ہے۔۔تو بہت سوچ سمجھ کر ہمیں پرکھ کر جج کر کے اس کے اثرات کا ندازہ لگا کر کیا جاتا ہے۔۔اور اگر ہم نے انہیں جواب دینا ہے اگر ہم نے انہیں کاونٹر کرنا ہے تو ہمیں ان کے اندازے غلط ثابت کرنے ہوں گے۔۔ہمیں چیزوں کو سمجھنا ہوگا۔۔پرکھنا ہوگا۔۔جانچنا ہوگا۔۔جب تک ہم بات کہ تہہ تک نہیں پہنچ جاتے ہمارا کوئی بھی اقدام ہماری طرف سے لیا گیا کوئی بھی جزباتی فیصلہ وقتی اور غیر مفید ثابت ہوگا
کیا یہ جاتا ہے کہ ہمیں لبرلازم،سیکولرزم،نظام تعلیم،اور میڈیا کے ذریعے سے مولڈ کیا جاتا ہے کانشیئسلی اور سبکانشیئسلی امت مسلمہ کی ایمانی غیرت کو ختم کرنے کا انہیں اپنے اصل سے دور کرنے کا انتظام کیا جاتا ہےاور پھر ایک وار کیا جاتا ہے امت مسلمہ پر اور دیکھا جاتا ہے کہ کیا واقع ہی ہم مکمل بے غیرت ہو گئے ہیں کیا ہم دجالیت کو قبول کرنے پر راضی ہو گئے ہیں۔۔؟
جیسے ایک وار راج پال کی کتاب تھی
ایک وار ڈنمارک میں کی جانے والی گستاخیاں تھی
ایک وار مسلم خواتین کے حجاب پر پابندی تھی
ایک وار جرمنی کی مسلم مخالف ریلیاں تھی
ایک وار بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا تھا
ایک وار برطانیہ میں پنش آ مسلم ڈے کا انعقاد تھا
ایک وار پاکستان میں اسلام کے قلعے میں ختم نبوّت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)کی شق میں ترمیم تھی
اور اسی طرح ایک وار ابھی کا نیدرلینڈز کے گریت وائلڈر کا گستاخانہ کارٹون کنٹیسٹ ہے
یہ بھی ایک وار ہے یہی چیک کرنے کے لیئے کہ مسلم امہ میں رتی پھر بھی غیرت باقی ہے۔۔کیا ایمان کا ذرہ باقی ہے۔لیکن انشاء اللہ عزوجل اس دفعہ ان کے اندازے غلط ثابت ہوں گے۔۔
ایک بات سن لیں اسی طریقہ کار سے اپکو اور ہمیں مولڈ کیا جا رہا امت مسلمہ کی تذلیل اتنی کی جاتی ہے کہ انہیں اس تذلیل کی عادت ہو جائے یہاں تک کہ یہ اٹھنے کے قابل نہ رہیں۔۔ایسے ہی جیسے ایک دشمن کی مزاحمت توڑنے کے لیئے اس کے جسم پر خنجر سے کچوکے لگائے جاتے ہیں لگا لگا کر اتنا زخمی کر دیا جاتا کہ وہ مزاحمت کے قابل نہیں رہتا اسے وہ کچوکے اب محسوس نہیں ہوتے بس سر پھینکے موت کا انتظار کیئے جا رہا ہو۔۔۔۔
مگر ہم مسلم ترنوالہ نہیں۔۔۔۔۔!!
کرنا کیا ہے۔۔؟
اگر تو پہلے کی طرح ہر سانحے پر مچائے جانے والے شور کی طرح فیسبکی وال ہی کالی کرنی یا لوکلی بیس پر کچھ سوشل ٹیمز کی حد تک ٹرینڈ ہی چلانے تو بھائی وہی ہوگا جو پہلے ہوتا۔۔چار دن بعد سبھی بھول جائیں گے اور یہ یہود ونصاریٰ ہماری حالت زار پر قہقہے لگائیں گے۔۔ہم ان کے یہ اندازے درست ثابت کر دیں گے کہ یہ مسلم عوام دو چار دن شور مچا کر چپ ہو جاتی ہے۔۔۔
جب سے یہ نیوز سنی ہے۔۔ہم تمام ٹیم کمانڈرز میں ،سنگین بھائی،حامد بھائی،بلال بھائی عبداللہ بھائی سر جوڑے بیٹھے ہیں۔۔کہ اس بار نہیں اب کی بار سٹریٹجی بنانی ہے۔۔اب کی بار ردعمل صرف جذباتی نہیں ہوگا۔۔ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم معاذاللہ اتنی سستی نہیں کہ دو ٹرینڈ اور چار دن وال کالی کر کے بھلا دیا جائے۔۔اگر یہی روش رکھی تو پھر سے وار ہوگا اور اس سے بڑھ کر ہوگا اور یہ سلسلہ چلتارہے گا لہذا اس دفعہ کرنا یہ ہے کہ۔۔
•انٹرنیشنل لیول پر اس ایشو کو ہائی لائٹ اور اس بکواس کے خلاف احتجاج کرنا۔۔
•حکومت پاکستان کو وزارت خارجہ کو پش کرنا کہ اس معاملے کو سیریز لے اقوام متحدہ/عالمی برادری کو اس گھناؤنی حرکت کا نوٹس لینے اور رکوانے کے لیئے اقدامات کرے۔۔
•حکومت پاکستان کو پش کرنا کہ تمام اسلامی ممالک سے کوآرڈینیٹ کر کے مجموعی طور تمام عالم اسلام نیدرلینڈ کا سفارتی بائیکاٹ کرے۔۔
•اس معاملے پر آواز اٹھانے اور حکومت کو اس ایشو پر سنجیدہ اقدامات کی اپیل کرنے کے لیئے تمام پرو پاکستانی پارٹیز،سلیبرٹیز مثلاً حافظ محمد سعید صاحب اور ان کی جماعت،سید زیدزمان حامد صاحب اور ان کاگروپ،مولانا خادم حسین رضوی اور ان کی تحریک،اور بھی موجودہ تحاریک اور مذہبی جماعتوں کو اس ایشو پر یکجان ہو کر آواز بلند کرنے اور گراونڈ ورکنگ کے لیئے قائل کرنا۔۔
•لوکل اور انٹرنیشنل میڈیا میں موجود ہر ممکن ذرائع کا استعمال کر کے اس گھٹیا نمائش کو رکوانے میں کردار ادا کروانا۔۔
• بھرپور کمپین فیسبک پر جس کا مقصد آگاہی ہوگا کہ ہو کیا رہا کیونکہ ایک بڑا طبقہ ایسا ہے جو اس بات سے اس بکواس سے لاعلم ہے۔۔
•سوشل پر پراپر میڈیا کمپین کے ذریعے لوگوں کو تیار کر کے ایساپراپرٹویٹر ٹرینڈ لانچ کرنا جو کئی دن تک پینل پر رہے اور مین سٹریم میڈیا میں جگہ بنائے۔۔
• صحافت سے جڑے احباب کو اس پر لکھنے،بات کرنے اور اس معاملے کو ہائی لائٹ کرنے کے لیئے تیارکرنا۔۔
•پاکستان میں موجود نیدرلینڈ کے ایمبیسی میں کال کر کے احتجاج ریلارڈ کروانا اور عالم اسلام کی طرف سے سفارتی تعلقات میں خرابی کی وارننگ دینا۔۔
• نیدرلینڈ میں موجود پاکستانی ایمبیسی کو کال کر کے احتجاج ریکارڈ کروانا اور سفارتی اختیارات کا استعمال کرنے پر مجبور کرنا
•تمام ٹیمز کے دوسرے اسلامی اور یورپی ممالک میں موجود ممبران اور سوشل ایکٹویسٹ کے ذریعے سے دنیا بھر میں احتجاجی ریلیاں اوران ممالک میں موجود نیدرلینڈ کے سفارتخانے کے سامنے احتجاج کا انتظام کروانا۔۔
یہ وہ اقدامات ہیں جنہیں اگر ہم مکمل جانفشانی اور ایمانی غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے انجام دے لیتے ہیں تو ہم دنیا کو ہلا کر رکھ سکتے ہیں۔۔ہم بتا سکتے ہیں کہ نہیں ہم مردہ نہیں ہیں،بے غیرت نہیں ہیں۔۔جب جب ناموس رسالت کی بات آئے گی ہم آگ لگا دیں گے دنیا میں۔۔انشااللہ عزوجل
جو جو بندہ یہ پوسٹ ریڈ کرے اور بتائے گئے اقدامات میں سے جس تک بھی رسائی رکھتا ہو کمنٹ کرتا جائے ،جو کچھ بھی نہیں کرسکتا کم از کم نیدرلینڈ ایمبیسی میں کال کر کے احتجاج ضرور
ریکارڈ کروائے۔۔نمبر تصویر میں موجود ہے


0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔