لوگ ہمیشہ سےپسندیدہ شخصیات کو فالو کرتے آئے ہیں۔اور ان دو لفظوں "پسندیدہ شخصیات" میں پسند بنیادی اور شخصیات ثانوی حیثیت کی حامل ہیں۔بنیاد(پسندیدگی) ہمیشہ حق پر قائم کی جاتی ہے ہمیشہ یہی اصول وضع رکھنا چاہیئے جو بندہ حق کو بنیاد بنا کر کسی کو فالو کرتا ہے وہ کبھی بھی شخصیت پرستی جیسے ناسور کا شکار نہیں ہوتا۔
سادہ سے الفاظ میں بیان کروں گا۔۔فالو کرنے کی کوئی وجہ(سچائی،حق) ہوتی ہے ہمیشہ اس وجہ کو مدنظر رکھنا چاہیئے نہ کے شخصیت کو
یعنی کے اگر کوئی آپسے پوچھے بھائی علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ کو کیوں پسند یا فالو کرتے ہیں۔تو کیا ہمارا جواب یہ ہوگا کہ محب وطن تھے یا اچھے شاعر تھے۔۔؟نہیں محب وطن تو گاندھی بھی تھا شاعر تو علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ سے پہلے اور بعد میں بھی ہزاروں لاکھوں موجود رہے۔انہیں فالو کرلیں پھر۔۔!اصل بات یہ ہے کہ ہم الحمدللہ کلمہ گو ہیں،موحد ہیں،صحیح اور غلط کی پہچان رکھتے ہیں علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ کے حق کی آواز بلند کرنے سچائی کے علم بردار ہونے مسلمہ امہ کا درد رکھنے کی وجہ سے فالو کرتے ہیں کیونکہ ہم حق کے پیروکار ہیں
یہ روش برقرار رکھ کر ہی ہم حق کے راستے پر بھی گامزن رہ سکتے ہیں لیکن جیسے ہی ہم نے اپنی ترجیحات کو غلط سمت دی ہم صحیح اور غلط کی پہچان کھو دیں گے اور یہ ہو رہا ہے میں وضاحت کرتا ہوں
اب ہوتا یہ ہے کہ جس وجہ سے بندہ کسی کو فالو کر رہا ہوتا ہے وہ وجہ رہے نہ رہے بندہ اس شخص پر نظریں مرکوز کر لیتا ہے اور اس کی ہر اچھی بری الٹی سیدھی بات پر سرتسلیم خم اور واہ واہ اور اس غلط بات پر بھی تاویلیں گھڑنا شروع کر دیتا ہے۔کسی کے اچھے کام کرنے یا اچھا لکھنے یا بولنے کا یہ مطلب ہر گز یہ نہیں کہ اس کی تمام باتوں تمام نظریات، خیالات کی آندھی تقلید کی جائے۔
سیاست میں حالت یہ ہے ن لیگ کے حامی نوازشیریف کو سر پر بٹھائے ہوئے ہیں اس کی پاکستان مخلاف باتوں پر بھی تاویلیں پیش کر رہے ہوتے ہیں،عمران خان کے حامی عمران خان کو فرشتہ سمجھتے ہیں اور ہر بات میں وہ ٹھیک باقی غلط،جے یو آئی والے مولانا کی ہر بات پر سر دھن رہے ہیں یہی حال باقی جماعتوں کا ابھی اگر ان سے سوال کیا جائے بھائی ان کو فالو کرنے کی سپورٹ کرنے کی وجہ کیا۔۔؟تو کہیں گے پاکستان کے لیئے سوال یہ ہے آگر پاکستان کے لیئے ہی کرنا تو ان کے اینٹی پاکستان کرتوتوں پر ان کو گریبان سے پکڑ کر کیوں نہیں گھسیٹتے کیوں مالا جپ رہے ہیں ان بتوں کی۔!
مذہبی حوالے سے دیکھ لیں تو ہر بندے کے پاس اپنا مسلک اپنا عالم اپنی مسجد بھائی جب اسلام کی سربلندی کی بات ہو رہی ہو تو پھر دین حق جو قران و سنت کے ذریعے ہم تک پہنچ چکا اسی کو فالو کریں نا۔۔یہاں جو بات پیر صاحب نے کہہ دی وہ حرف آخر مان مان لی جاتی ہے کیوں بھائی کیا پیر صاحب بشری کوتاہیوں سے مبرا ہیں،یا اہلحدیث یا دیوبندی یا کسی بھی مکتبہ فکر میں تمام کے تمام فرشتے ہیں۔۔؟ اچھے برے لوگ ہر جگہ ہر فیلڈ میں موجود ہوتے ہیں ان کو پہچان اسی وقت ممکن ہے جب آپ انہیں اندھا دھند پوجنے کی حد تک فالو کرنے کے بجائے ان کی طرف سے آنی والی باتوں کی حقانیت کو قران و سنت کے میزان میں تولیں گے
سوشل میڈیا پر حال دیکھ لیں جس کے چار فالوور ہو جائیں جو چار اچھی اچھی پوسٹیں کر دے اسی کے پیچھے دوڑ لگا دی جاتی ہے پھر چاہے وہ جو مرضی بکواس کرتا رہے بعد میں۔۔۔!کسی مسلک کو ٹارگٹ کرے،علما کو ٹارگٹ کرئے پاکستان کے اداروں کو ٹارگٹ کرے یا کوئی اور گھٹیا حرکت کرے تو بھی واہ واہ لگائی ہوتی ہے چمچہ گیروں نے
آج ہی صبح ایک بھائی سے بات ہوئی تو کہنے لگے بھائی جب دانشور صاحبان کو کہتے ہیں کہ یہ غلط ہے تو آگے سے جواب ملتا //اخلاقیات کا چورن مت بیچیں//دراصل یہ غلطی ہماری اپنی ہے ہم ان دانشوڑوں کو اتنا سوار کرتے ہیں کہ ان میں خود پسندی آنا فطری بات ہے۔جب کوئی صاحب غلط بات لکھتے ہیں تو کھلم کھلا غلط کہیں اور بتائیں انہیں کہ آپ دانشور ہوں گے تو ہوں گے ہم آپکو جو عزت دے رہے ہیں وہ اسلام اور پاکستان کے صدقے ہے اس کے علاوہ اپکی کوئی اوقات نہیں۔جیسے ہمارے بہت ہی پیارے بھائی نے اپنی بائیو میں بہت اچھی بات لکھی کہ "غلط کام غلط ہی ہے وہ میں کروں یا آپ"
دین حق اور وطن عزیز کی سربلندی کے لیئے جو بھی بات کرے کام کرے سر آنکھوں پر اور ان منافی جانے والا پھر کوئی بھی ہو جتنا بھی بڑا دانشگرد ہو ہمارے نزدیک اس سے اچھا وہ کتا ہے پھر جو مالک کا وفادار تو ہےہم نے کام دیکھنا ہے نام نہیں۔
مدعا یہ ہے کہ بھائیوں آپ ماں کے پیٹ سے آزاد پیدا ہوئے ہیں آزاد ہی رہیں آفاقی سچ اور حق کا راستہ چھوڈ کر کسی کا دم چھلا بن کر نہ رہیں۔۔فالو کریں اچھے لوگوں کو کوئی حرج نہیں مگر جہاں وہ غلطی کریں انہیں بتائیں کہ اس پر میں متفق نہیں ہوں کوئی چاہے جیسا بھی اچھا کام کر رہا ہوں آپ اس کے کام کی وجہ سے اس کے ساتھ چلیں لیکین جیسے ہی وہ ملکی مفاد،اسلامی تعلیمات کے مخالف یا اخلاقی حدود سے باہر جانے لگے آپ راستہ الگ کر لیں کیوں کہ اپکی منزل بہت واضح ہے آپکا کنسیپٹ بہت کلیئر ہے آپکو اللہ ایک آزاد ذہن دیا ہے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت دی ہے لہٰذا کسی کی بھی آندھی تقلید نہیں کریں اچھے اور برے کی تمیز واضح رکھیں
شخصیت پرستی کی لعنت سے نکلیں آپ بھی اتنے ہی پاکستانی ہیں جتنا کوئی اور آپ بھی کلمہ گو ہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی ہے،آپ کے لیئے بھی وہی احکامات اور تعلیمات ہی اسلام کی آپ کےلیے بھی وہی حقوق و فرائض ہیں پاکستان کے جو کسی اور کے لیئے ہیں لہٰذا شخصیات کو پرے دھکیل دیں اور صرف ایک سمت متعین کر لیں ایک مقصد اسلام اور پاکستان کی سربلندی سچ کو پکڑ لیں اور کہہ دیں #أَحَبَّ_لِلَّهِ_وَأَبْغَضَ_لِلَّه
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔