تازہ ترین
لوڈ ہو رہا ہے۔۔۔۔
اتوار، 10 جون، 2018

منظور پشتین اور منوج کمار - ماسٹر محمد فہیم امتیاز

وہ تینوں منہ لپیٹے تیز قدموں سے چلے جا رہے تھے کبھی کبھی تیز نظروں سے اطراف کا جائزہ بھی لے لیتے

آبادی کے بیچوں بیچ ایک مکان کا دروازہ کھٹکھٹایا کچھ ہی دیر میں دروازہ کھلا اور ایک ادھیڑ عمر آدمی نے باہر جھانکا ان تینوں کو دیکھ کر اندر آنے کا اشارہ کیا ان کے اندر آتے ہیں ادھیڑ عمر آدمی نے دروازے سے سر نکال کر گلی میں دونوں طرف دیکھا اور کسی کو نہ پا کر مطمئن انداز میں دروازہ بند کر لیا

تینوں صحن سے گزر کر ایک کمرے کی طرف بڑھ گئے دو کمرے کے باہر رک گئے اور ان میں سے ایک کمرے میں داخل ہوا اور اپنی چادر اتار کر سائیڈ پر موجود کرسی پر پھینک دی اور چارپائی پر بیٹھ گیا

چند ہی لمحوں میں دروازہ کھولنے والا شخص انتہائی غصیلے انداز میں اندر داخل ہوا اور تقریباً چلاتے ہوئے پوچھا کیا کر رہے ہو تم سارا پلان سارا منصوبہ خاک میں ملاو گے

منظور:میں نے اپنا کام پورا کیا یہ کام خراب اس کمانڈر نے کیا تمام الٹے سیدھے مطالبات کے بعد بھی مذاکرات کے لیئے بلا رہا

منوج کمار:کیا کام کیا تم نے لاکھ بندہ بھی نہیں تمہارے ساتھ سارے پشتون بھی پاکستان کا نعرہ لگا رہے ہیں اس طرح سے بن چکا پختونستان،فوج کو گالیاں دو پاکستان کو گالیاں دو،الزامات لگاو تاکہ وہ فوج کوئی سخت ایکشن لے اورہمیں موقع ملے

منظور:کر تو رہا ہوں پاکستان کا جھنڈا تک نہیں لہرانے دے رہا اپنے جلسوں میں تم لوگوں کے کہنے پر 32000 مسنگ پرسن کا شوشہ چھوڈا تم نے کہا تھا ہم غائب کر دیں گے  بندے تم فوج پر ڈال دینا کدر غائب کیئے بندے جن کی لسٹ بنا کر دوں میں

منوج کمار: کیسے غائب کریں بندے جگہ جگہ تو فوج نے چیک پوسٹیں بنائی ہوئی ہیں وہ تو ختم کروائی نہیں گئی ایسا کرو جو 2 4 ہزار جہاد کے نام پر پھنسا کر  افغانستان بھیجے ان کی لسٹ بنا لو،جو طالبان نے مارے یا اٹھائے ان کے نام لکھ لو ان کے ماں باپ کو کیا معلوم کدر گئے کہہ دو کہ فوج کے پاس ہیں جلسے میں آو تصویریں لے کر مل جائیں گے۔

منظور:میں نے تو پہلا مطالبا ہی چیک پوسٹوں کا رکھا تھا مزید زور ڈالتا ہوں جیسے ہی چیک پوسٹیں ختم ہوتی ہیں بندے غائب کرواو آگے ان کے گھر والوں کو فوج کے خلاف میں تیار کر لوں گا 

منوج کمار: ہاں ٹھیک ہےتم چیک پوسٹوں کا کچھ کرو یہ ختم ہو گی تو بارود لے جا کر کوئی دھماکہ کر کے اسے بھی فوج پر ڈل دیں گے کہ یہ اس تحریک کو دبانے کے لیئے فوج حملے کروا رہی ہے وغیرہ وغیرہ

منظور: اوکے اور چیک پوسٹوں کا ہو نہ ہو بندوں کا کچھ لازمی کرو کیونکہ وہ کمانڈر مذاکرات کا کہہ رہا میں کیا دکھاوں جا کے اسے میرے پاس کونسی لسٹ ہے جو فوج پہ ڈال دوں۔

منوج کمار:نیئں نیئں تم مذاکرات کے لیئے نہیں جاو گے اوپر بات کی تھی میں نے سر روی پرتاب کا آرڈر ہے مذاکرات میں نہیں پڑنا ورنہ معاملہ ٹھنڈا پڑ جائے گا۔تم الٹا دھمکیاں لگاو اور الزامات لگاو تاکہ فوج طیش میں آکر کوئی اقدام کرے اور اس کی آڑ میں ہم فوج اور ریاست کے خلاف آواز بلند کریں گے بین الاقوامی سطح پر کہ پشتونوں نے حق کی آواز دبانے کے لیئے  پاکستان طاقت کا استعمال کر رہا ہے پھر ہی ہمیں موقع ملے گا 1971 کی تاریخ دہرانے کا

منظور: ٹھیک ہے اور یہ بندے ساتھ آئیں ہیں انہیں پیسے دے دو اگلے جلسے پر لوگوں کو اکٹھا کرنا ہے پچھلی بار بھی جن جن کو نہیں ملے انہوں نے ٹویٹس کر دی تھی

منوج کمار:ابھی تو پاکستانی کرنسی موجود نہیں منگوا کر بھیج دوں گا تم جاو جا کر کام شروع کرو،دھمکیاں شمکیاں لگاو بھڑکاو دونوں طرفین کو

منظور: ٹھیک ہے میں کرتا ہوں یہ کہتے ہوئے جیب سے موبائل نکالا اور لکھا

""لگتا ہے ریاست کو پرامن طریقے سے حقوق مانگنے کا عمل اچھا نہیں لگتا ہے""

 باہر آکر تینوں نے محتاط نظروں سے گلی میں جھانکا اور پھر نکل کر ایک طرف کو چل دیئے 

وزیر: منظور کیا کہتا تھا منوج کمار

منظور:کہتا ہے مذاکرات کے لیئے نہیں جانا بلکہ دھمکیاں لگاو اور ٹال مٹول کرو

وزیر:دھمکیاں کیا لگائیں😏 فوج اور حکومت تو برف کا گولہ بنی ہوئی ہے اگر ان کے اتنے نرم رویے اور مذاکرات کی پیش کش کے بعد بھی ہم نے کچھ جارحانہ رویہ اختیار کیا تو جو چار بندے ساتھ اکٹھے کیئے ہیں وہ بھی سمجھ جائیں گے،تم ایسا کرو ٹال دو کہ میں کمیٹی بناو گا مشورہ کروں گا پھر سوچوں گا مذاکرات کا۔

منظور: اوہ اچھا میں نے تو سٹیٹس اپڈیٹ کر بھی دیا اور ساتھ ہی جلدی سے موبائل نکال کر سٹیٹس ڈیلیٹ کیا

مگر اس وقت تک کہیں دور پاکستان کے کسی کونے میں بیٹھا پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کا محافظ اس سٹیٹس کا سکرین شاٹ لے چکا تھا😃

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

صفحات

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
 
فوٹر کھولیں