پڑھیے اور شروع کیجیے
سوشل میڈیا پر کچھ ویڈیوز سامنے آئیں جن میں پولیس نے باہر گلیوں میں پھرنے والوں کو مرغا بنا کر کان پکڑوائے ہوئے تھے۔۔! تھوڑا عجیب لگا کہ یار مصیبت کے وقت اتنا سخت رویہ نہیں رکھا جانا چاہیئے کہ عزت نفس مجروح ہو کسی کی وغیرہ وغیرہ۔۔خیر بہت زیادہ نہیں سوچا اس پر کہ چلو ان کی بھی غلطی،بات آئی گئی ہو گئی۔۔!
اس کے بعد یکے بعد دیگرے ایسی کئی چیزیں اور خبریں سامنے آئیں کی دماغ گھوم کر رہ گیا۔۔سوچ سوچ کر دماغ ماوف ہو رہا کہ آخر ہم کیسی قوم ہیں،ہم جیسی غیرذمہ دار اور کرپٹ ترین ذہنیت کی حامل قوم اب تک سروائیو کیسے کیے آ رہی تھی۔۔؟؟
پوری دنیا چیخ رہی ہے،آدھی دنیا اس وباء کی لپیٹ میں ہے،ہزاروں اموات ہو چکی ہیں، اٹلی کی صورتحال سامنے ہے، موذی بیماری ہے یہ، موت کا سبب ہے، نامردی کا سبب ہے، حکومتی ادارے بند ہو چکے ہیں، بڑے بڑے ایونٹ یوم پاکستان جیسے منسوخ ہو چکے ہیں، مساجد تک کو بند کیا جا رہا ہے، حکومت نے ہزاروں ارب اس وباء سے لڑنے کے لیے مختص کر دیے ہیں، پورے ملک میں لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے۔۔!
میڈیا سوشل میڈیا پر آگاہی مہم کی شکل میں لوگ پیٹ پیٹ رہ گئے۔۔!!
لیکن۔۔۔لیکن۔۔
اس قوم میں کچھ ایسے غلیظ اذہان والے پائے جاتے جن کی نزدیک "رکنے کا مطلب چھپ کر کرنا ہی ٹھہرا" اپنے لالچ،اپنے پیٹ کے کنویں کو بھرنے کے لیے پوری قوم پورے ملک کی سلامتی کو داؤ پر لگائے ہوئے ہیں۔۔
دو تین چیزیں جو سامنے آئیں، پرائیویٹ سکول والے ٹیچرز کو کہہ رہے کوئی چھٹی نہیں، آپ فلاں گیٹ(چور راستہ) سے آئیں گے سکول کا کام چلے گا۔۔!!
فارماسیوٹیکل کمپنی والے ملازمین کو سمس کر رہے کہ حکومتی لاک ڈاؤن کا اطلاق فارماسیوٹیکل کمپنیوں پر نہیں ہو گا آپ کام پر آئیں گے۔۔!!
اگر کہیں کوئی کرونا کیس رپورٹ ہو جاتا ہے تو وہ بجائے بتانے کے خود سے الگ ہونے کے چھپنے کی اور چھپانے کی کوشش کرتا ہے۔۔!!
اور آج ایک ویڈیو سامنے آئی ۔۔حد ہی ہو گئی کہ ڈگی میں،جہاں سامان رکھا جاتا وہاں ڈگی میں لوگوں کو گھسا کر لے جایا جا رہا۔۔اللخخ۔۔!
کیا توقع کی جائے اس عوام سے۔۔؟ یہ سب دیکھ کر دل نے کہا بھائی یہ جو پولیس والے کان پکڑوا رہے بالکل درست کر رہے ہم ہیں ہی اس قابل۔۔!! بلکہ اس سے کہیں زیادہ کے جو بندہ معاشرے کو خطرے سے دو چار کرے اسے ڈنڈے نہیں کان پکڑوا کر پولیس والوں کے اس روایتی چھتر سے چھترول کی جانی چاہیئے جو تشریف پر پڑے تو ساتھ میں چمڑا بھی ادھیڑ لائے۔۔!!
ایک چھوٹا سا کام شروع کر دیں سبھی احباب ابھی سے،جہاں جہاں بھی اس لاک ڈاون کی خلاف ورزی کرتا نظر آئے کوئی،جہاں کوئی غیر محتاط اور نقصان دہ جمگٹھا بناتا نظر آئے،اس کی ویڈیو بنائیں اور سوشل میڈیا پر چڑھا دیں ہر جگہ وائرل کر دیں خاص طور پر متعلقہ پولیس سٹیشن اور اداروں کو ٹیگ کر کر کے ٹویٹ کریں،،ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے پولیس ہیلپ لائن پر کال کریں،ایسے تمام تر سائکو کیسز کو خود رپورٹ کریں تاکہ بروقت علاج(چھتر) میسر آئے اور باقی عوام نقصان سے بچے۔۔!
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔