تازہ ترین
لوڈ ہو رہا ہے۔۔۔۔
ہفتہ، 18 جنوری، 2020

آسٹریلیا ؛ آگ پر ہمارا سطحی رویہ اور کریڈٹ گیم۔ ماسٹر محمد فہیم امتیاز

گزشتہ دنوں اسٹریلیا میں لگی آگ پر انتظامیہ اور عوام کا قابو نہ پا سکنے کے بعد مسلمانوں کی طرف سے نمازِ استسقاء کی ادائیگی اور پھر بارش کا آنا یقینی طور پر اس امر کی نشانی ہے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ کا غضب، دعا سے اور حضور رحمت للعالمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت تازہ کرنے سے کم ہوا اور باران رحمت کا نزول ہوا۔

لیکن اس بات کو واقعے کو بطور کریڈٹ پھیلانا، معجزے کے طور پر پیش کرنا یا دین حق کی حقانیت کی دلیل کے طور پر پیش کرنا کسی طور بھی مناسب نہیں۔ یہ چیز آجاتی ہے بہت زیادہ سطحیت میں ۔ یہ ہوگیا یا اس طرح کی کوئی بھی چیز ہوگئی جیسے بینگن ، کدو یا کسی بھی سبزی کے اوپر نام آگیا آسمان پر بادلوں سے کوئی اسم مقدس لکھا گیا روٹی کے اوپر اسم بن گیا تو وہ معجزہ ہوگیا، یا دین اسلام کی حقانیت پر دلالت کرتی کوئی چیز اسی طرح  یہ بھی کہ وہ آگ لگی تھی نماز پڑھی تو اسکی وجہ سے بجھ گئی وغیرہ وغیرہ 

یہ اور ایسی ہی مزید چیزیں سطحیت میں اس لیے آ جاتی ہیں کہ جہاں پر بات کسی بھی چیز یا بات کو دین حق سے منسوب کرنے کی ہو وہاں پر ہمیں کافی براڈ پراسپیکٹو میں دیکھنا ہوتا چیزوں کو۔۔کہ آیا کہ جو بات منسوب کی جا رہی وہ ہمارے آفاقی دین اسلام کی دلیل کے طور پر موزوں بھی ہے یا نہیں، کیا اس میں کوئی جھول یا ایسی چیز تو نہیں کہ دین حق سے منسوب کرنے پر سوال اٹھیں! مزاق بنے! یا اس کے علاوہ بھی کیا یہ دلیل اس معیار کی بھی کہ اسے دین حق کی حقانیت کے ثبوت کے طور پر پیش کیا جا سکے؟؟

اوپر کی دونوں باتوں کو وضاحت سے ڈسکس کرتے ہیں !

ایک بات جو کی کسی بھی چیز اسم مقدس کا لکھا جانا یا مذہبی مقدسات میں سے کسی شبیہ کا ظاہر ہونا۔ اس پر کریڈٹ لینا یا بطور دلیل اسے استعمال کرنا کہ دیکھو دیکھو یہ نام آ گیا بہت بڑا معجزہ وغیرہ وغیرہ 
اس کا دوسرا رخ دیکھیے۔۔! کہ کرہ ارض پر کم و بیش 4200 چھوٹے بڑے مذاہب موجود اور ان کے کروڑوں نہیں تو لاکھوں مقدسات و  اسمائے مقدس(ان کے لیے) پھر دنیا میں تقریباً 6500 کے قریب زبانیں جن میں سے 3995 کا اپنا رسم الخط لہٰذا اب صرف یہ دیکھیے گا کہ اگر ہم اپنے کسی اسم مقدس کے کسی چیز پر ظاہر ہونے کو  بطور دلیل پیش کرتے اسلام کی حقانیت میں تو ساڑھے چھ ہزار مذاہب کے کروڑوں نہیں تو لاکھوں اسماء اور مقدسات بنتے پھر ایک زبان میں نہیں تو تقریباً چار ہزار لکھنے کے طریقوں میں سے کسی نا کسی زبان میں کوئی نا کوئی اسم یا شبیہ کسی نا کسی مذہب کا ہمیں ہر دوسری چیز پر نظر آئے گا یہ تعداد کروڑوں میں بنتی اور اس حساب سے تو ہمارے گھر میں آنے والے کدو، بینگن، تربوز، خربوزہ روز کسی نا کسی مذہب کی حقانیت بیان کر رہے ہوتے، ہر ہر مذہب کا ماننے والا اسمان پر بنے بادلوں سے اپنے مذہب کی حقانیت کی دلیلیں ڈھونڈ لائے گا۔
(وہ مطالبہ کرے گا کہ یہ دلیل اگر تمہارے مذہب کی حقانیت پر دلالت کرتی تھی تو لو اب میرا دین سچا مانو، ملحدین ہماری اس سطحی دلیل کا مزاق اڑائیں گے اور انگلیاں اٹھائیں گے)

اس سے ملتی جلتی صورتحال یہ آسٹریلیا میں لگنے والی آگ اور نماز کے بعد بجھ جانا۔ ماننے تک تو یہ بات درست لیکن پھیلانا یا کریڈٹ لینا یا اسے کوئی دلیل سمجھ لینا بالکل بھی مناسب نہیں۔ کیونکہ آگ ایک قدرتی آفت ہے، جو اللہ تبارک و تعالیٰ کے غضب اور حکم سے آتی اور ایک وقت کے لیے ہی آتی(یعنی مسلسل تو نہیں لگی رہ سکتی وہ تو اختتام ہو گیا نا) یعنی جو بھی قدرتی آفت آتی سیلاب یا آگ وہ دس دن بیس یا کسی بھی وقت تک رہتی پھر بحکم خداوندی ٹل جاتی(وجہ جو بھی بنے) لہذا یہاں یہ بات ذہن میں رکھی جائے کہ اگر آگ بجھنے پر اب کی بار مسلمان اگر یہ دعویٰ کر رہے کہ یہ ہماری نماز کی وجہ سے بجھی اور اس بات کو اپنی طرف سے اسلام کی حقانیت کی دلیل کے طور پر پیش کر رہے تو دو صورتیں مزید دیکھ لیں

خدا خواستہ کوئی اور قدرتی آفت آتی کہیں مثلاً آگ ہی وہ نماز کے بعد بھی نہیں بجھتی، یا مزید بھڑک اٹھتی یعنی خدانخواستہ اگر خدا تبارک و تعالیٰ کا غضب کم نہیں ہوتا تو۔۔؟؟ آسٹریلیا کا جو ہم نے کریڈٹ لیا یا بہت بڑی دلیل کے طور پر پیش کیا اسکا کیا؟؟
کوئی بھی ملحد یا دوسرے مذہب کا یہ سوال کرتا۔ ہاں جی آسٹریلیا والی آگ پر تو آپکا دعویٰ تھا کہ آپ نے نماز پڑھی تو رک گئی یہ ہوگیا وہ ہوگیا ۔ آج کیوں نہی ہوا پھر ؟؟؟ سوال اٹھ جائیگا ۔ ہماری جوش سے پیش کی گئی دلیل ہمارے منہ پر مار دی جائے گی!

دوسری بات کہیں بھی آگ لگی وہ ایک مخصوص جیسے دس دن بیس دن بعد بجھ جاتی بحکم خداوندی ۔ لیکن اس آگ کے 9ویں یا 19ویں دن جا کر ہندو، بدھ مت یا کوئی سے بھی غیر مسلم وہاں جا کر اپنی عبادت شروع کر دیتے، اپنے اشلوک پڑھنے لگتے یا آگ کو پوجنے لگتے یا دیوی دیوتاؤں کو پکارنے لگتے تو اس صورت میں کیا اگلے دن بھجنے والی آگ کا کریڈٹ آپ دیں گے انہیں؟؟
کیا وہ دعویٰ کر سکتے کہ یہ آگ تو ہماری عبادت سے بجھی لہٰذا یہ بات ہمارے مذہب کی حقانیت کی دلیل مانی جائے؟؟ جیسے یہی بات سمجھانے کے لیے کچھ دن پہلے ہمارے ایک بھائی نے سٹیٹس اپڈیٹ کر دیا تھا کہ وہ نماز استسقاء تو قادیانیوں نے پڑھی تھی(جس پر اچھے خاصے مذہبی احباب صرف پہلو بدل کر رہ گئے) تو اس صورت میں کیا ہم نعوذباللہ قادیانیوں کو یہ چیز ان کے مذہب کی حقانیت کے طور پر مان لے گے؟؟

تو مدعا یہ میرے بھائیو کہ دین حق کی بات کرتے ہوئے ایسے غیر معقول دلائل یا معجزے بنا کر پیش کرنا الٹا نقصان کرتے ہیں، اسلام کی حقانیت ثابت کرنے کے لیے اس کی آفاقیت اس کی جامعیت  ہی کافی ہے، اس کے لیے ایسی دلیلوں کی ضرورت نہیں، ہاں کسی خاص معاملے پر اگر کہیں پر دلیل کی ضرورت محسوس ہوتی بھی تو اس دلیل کو براڈ پراسپیکٹو میں دیکھنا چاہیئے اس کو تولنا چاہئے آیا کہ یہ بات ہمارے آفاقی دین کی حقانیت کے طور پر پیش کرنے کے لیے موزوں بھی ہے یا الٹا سوال پیدا کرنے یا انگلیاں اٹھوانے کا باعث تو نہیں!


0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

صفحات

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
 
فوٹر کھولیں