تازہ ترین
لوڈ ہو رہا ہے۔۔۔۔
اتوار، 28 جولائی، 2019



وقت بدلا ہے۔
کیسے ؟ کیوں ؟ یہ آپ سوچیں
لیکن وقت بدلا ہے آج بھی لاشیں گر رہی ہیں مگر وردی والوں کی۔ آج تمہارے گھر  ماتم نہیں۔
آج دس جوان (فوجی) شہید کر دیے گئے۔

ہاں وقت بدلا ہے کہ آج سو گھروں کا ماتم دس گھروں میں ہو رہا ہے۔ آج تمہارے بچے کھیل کے میدان سے سلامت گھر آئے ہیں۔ لیکن وقت بدلا ہے ان بچوں کا بھی جن کے سر سے بابا کا سایہ اٹھ چکا۔

اور وقت بدلا ہے آج بدلا اور کل بھی بدل گیا ان بوڑھی ہڈیوں کا جن کا سہارا لٹ گیا آج!!
آج شہید ہونے والے بیٹے کے بوڑھے باپ کا وقت بدلا ہے کہ جس کی ہڈیاں سردی سے کڑکڑانے لگیں تھی، اب پھر سے پوتے پوتیوں کے بھوکے پیٹ ان بوڑھی ہڈیوں میں جان بھر دیں گے، کیسا وقت بدلا کہ وطن پر جاں لٹانے والے فوجی کا بوڑھا باپ اب اپنے شہید بیٹے کے پھول جیسے بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے ٹھیلہ دھکیلے گا۔

کیسا وقت بدلا کہ تمہارے حصے کا بارود وردی والے اپنی چھاتیوں میں بھرنے لگے ہیں۔ کیسا وقت بدلا کہ تمہاری گلی محلوں کی ویرانی نے وردی والوں کے گھروں میں ڈیرہ جما لیا،اور اس گھر کی چہچہاہٹیں اب تمہارے  اجڑے ہوئے بازار آباد کیے ہوئے ہیں۔ 

وقت کتنا بدل گیا نا؟؟ آج تمہارے بچے جو کل تک بازار سے کبھی پانچ کلو کے شاپر تو کبھی دس کلو کے بیگ میں پیک ہو کر آتے تھے،کلکاریاں مارتے ہوئے گھر آتے ہیں   آج تمہارا بوڑھا باپ جو کل تک اپنے بیٹے کا لاشہ سامنے رکھے سر میں خاک ڈالتا تھا پگڑی باندھے حقہ دہکائے اور ڈیرہ جمائے بیٹھا ہے۔

اور وقت واقعی میں بدل گیا نا , کہ آج تمہارے بچے اور باپ کی جگہ وردی والے کے بچے اور باپ نے لے لی،اور وقت اتنا بدل گیا کہ سب کچھ لٹا کر بھی یہ وردی دہشت گرد ٹھہری
کیونکہ یہ وقت بڑا بے رحم ہے،جو بدل جاتا ہے۔۔!! مگر خود میں رہنے والوں کی اوقات نہیں بدلتا

آج کو دیکھیں،کل کو سوچیں،اس بدلے ہوئے وقت کو دیکھیں اور خود کو دیکھیں،کہ اس وقت کے ساتھ ساتھ تم بھی تو بدل گئے نا کل تک جو اپنی جان کو روتے تھے،جو قسمت کو دہائیاں دیتے تھے، آج فوج کو طعنے دیتے ہو فوج کو گالیاں دیتے ہو!! خون میں لت پت لاشے اٹھائے رونے پیٹنے اور چیخنے والی زبان آج اپنے محافظوں پر کتے کی طرح بھونکنے لگی ہے
یہ سب کیوں۔۔؟؟ کیوں۔۔؟؟ صرف اس لیے کہ وقت بدلا ہے،اگر اگر یہ وقت نہ بدلا ہوتا تو!
آج ان دس جوانوں کی جگہ!!
اور تمہاری زبان پر اپنے محسنوں کے لیے گالیوں کی جگہ!!
تمہارے پھول جیسے بچے کی کھلکھلاہٹ کی جگہ!!
تمہارے بوڑھے باپ کی پگڑی کے اٹھے ہوئے شملے کی جگہ!!

شکر کرو۔۔شکرکرو یہ وقت بدل گیا،شکریہ ان کا جنہوں نے اس وقت کو بدلنے کا مول چکایا!!

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

صفحات

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
 
فوٹر کھولیں