ہماری 24 کروڑ فوج کی تیاری اور جنگ کی صورت میں سروائیو کرنا کہ کس طرح سے اپنا دفاع اور دشمن کو ٹکر دینی ہے، اس کے لیے اس تحریر کا مطالعہ بہت اہم ہے
یاد رکھیے سب سے پہلے دفاع، خود محفوظ ہوں گے تو ہی اپنی زمہ داری میں آنے والوں کی حفاظت کر سکیں گے اور پھر ہی دشمن کو مار سکیں گے، دوسرا بنیادی نکتہ یہ کہ دل سے کم دماغ سے زیادہ کام لینا، جذباتی نہیں ہونا ایک فوجی کی طرح ٹیکٹیکلی سروائیو کرنا۔
ملکی حالات سے باخبر رہیئے، خبریں سنتے رہیئے، پاکستانی اور بھارتی دونوں تاکہ صورتحال کا صحیح معنوں میں اندازہ رہے،جیسے پتہ چلتا کہ جنگ ناگزیر ہے اپنے ایکشنز سٹارٹ کر دیں۔ سب سے پہلے
ایک بیگ مضبوط سا لیں اس میں کچھ ضروری سامان رکھیں جن میں فرسٹ ایڈ میڈیکل کٹ، بینڈیج، پین کلر، اینٹی بائیوٹک اور کچھ متعلقہ میڈیسن لازمی ہونی چاہیئں، اگر فرسٹ ایڈ کے متعلق علم نہیں ہے تو کسی ڈاکٹر سے اگر ڈاکٹر دستیاب نہیں تو یوٹیوب سے ویڈیوز وغیرہ دیکھ کر بنیادی باتیں جان لیں، گولی لگنے کی صورت میں آپ کا سب سے پہلی توجہ خون بہنے پر ہونی چاہیے سب سے پہلے خون روکنا ہے، جس میں اگر تو وینز متاثر ہوئی ہے تو نارملی پریشر اپلائی کرنے سے خون رک جائے گا، اگر آرٹری ہے تو اس میں سے خون بلز کی صورت میں نکلتا ہے اس کے لیے آپکو پریشر اپلائی کر کے کسی بھی موٹی پٹی اور روئی کی تین چار تہیں بنا کر زخم پر دونوں طرف سے رکھ کر جہاں سے گولی لگی اور جہاں سے نکلی دونوں جگہوں سے زخم پرمانینٹ بند کرنا ہوگا،اور اوپر سے بینڈیج کرنا ہوگی، اس کے بعد بھی اگر آپ سمجھتے ہیں کہ خون رس رہا ہے تو "tourniquet" اپلائی کریں، یہ ایک شوز کے تسمے نما رسی ہوتی ہے آپ اس وقت کسی بھی دستیاب باریک رسی کا استعمال کر سکتے ہیں جس سے اس بازو یا ٹانگ کو جہاں زخم ہو اس سے اتنا اوپر کس کے باندھ دینا ہے جہاں سے زخم کو کھچاؤ نہ پڑے تاکہ زخم کو سپلائی ہونے والا خون رک سکے۔
اگر گرنیڈ وغیرہ گرتا ہے آپکے پاس تو اس صورت میں اگر تو گرنیڈ اتنی دور گرا ہے کہ آپ کے ہاتھ کی پہنچ میں ہے،تو ایک بھی سیکنڈ ضائع کیے بغیر گرنیڈ کو اٹھا کر دور پھینک دیں،لیکن اس کے لیے آپ کے پاس ٹوٹل دو سیکنڈ ہوں گے، اگر تھوڑا بھی فاصلے پر ہے گرنیڈ تو فوری طور پر زمین پر الٹے لیٹ جائیں اس طرح کے آپکی ٹانگیں گرنیڈ والی سائیڈ پر ہوں اور پاوں جڑے ہوئے ہوں دونوں ہاتھ سر پر رکھ کر ملا لیں۔
اگر آپ فیملی کے ساتھ اور بارڈر کے قریب ہیں تو گھر کے تمام زیوارت اور پیسے وغیرہ اپنے بیگ میں رکھ لیں، کوشش کریں کہ جتنے فیملی ممبر ہیں سبھی کے پاس اپنا اپنا بیگ ہو سبھی میں میڈیکل کٹ ہو اور کھانے کا کچھ سامان، ایک کمپاس ایک باریک نائیلون کی رسی، ایک خنجر یا چھری، ایک عدد ریڈیو تاکہ اگر آپ کو نکلنا کرنا پڑے تو فوری طور پر ایک بیگ اٹھا کر نکل سکیں۔
مختلف ہائیڈ اوٹس بنا لیں گھر، گھر سے باہر پانچ سو ہزار میٹر کے فاصلے سے جہاں ضرورت کے وقت پناہ لے سکیں، اور ضرورت کا تھوڈا سامان رکھ لیں جو دو تین دن کے لیے کافی ہو۔
آرٹیفیشل بلٹ پروف جیکٹس تیار کر لیں گھر میں ہی زیادہ مشکل نہیں آدھے گھنٹے کا کام ہے، یوٹیوب سے ویڈیوز نکال لیں"ہوم میڈ باڈی ارمر" لکھ کر، دو سرامک ٹائلز اور میٹل پلیٹس سے آپ کی جیکٹس تیار ہو جائیں گیں۔
ہر ممکن ہتھیار جو ہو پاس، اس کا تمام ایمونیشن اور جتنا مزید حاصل کر سکیں لےلیں، پسٹل سے لے کر مشین گن تک جوجو بھی ہے جنگ کی صورت میں یہی آپکا اثاثہ ہوگا، جن کے پاس باقاعدہ ویپنز موجود نہیں وہ ہوم میڈ ویپن تیار کر لیں، جن میں خنجر اگر خرید سکیں تو ورنہ نارمل گھر میں استعمال ہونی والی چھری/چاقو وغیرہ،جو آپ اپنی ٹانگ کے ساتھ ٹائی کریں گے ایک پرانے جوتے کے چمڑے کا ہولسٹر تیار کر کے۔
اس کے علاوہ ایک بڑے مضبوط ڈنڈے کے سرے پر ایک مضبوط چھری یا چاقر رکھ کر اس کو بڑے ٹیپ اور باریک ڈور کی مدد سے اچھی طرح سے باندھ لیں جو باقاعدہ ایک نیزے کی طرح بن جائے گا۔
گھر میں موجود نارمل کانچ کی خالی بوتلوں میں پٹرول بھر کر ان کا منہ کپڑا ٹھونس کر بند کر لیں، اور ایک لیٹر پاس ہونا چاہیئے،یہ بوتلیں اچھے خاصے بم کا کام دیں گیں۔
ہتھیار جو بھی ہو پاس بڑے سے بڑا اور چھوٹے سے چھوٹا اس کی کم از کم دو بار پریکٹس ضرور کریں،تاکہ آپ کو آپکی مہارت کا اندازہ ہو اور اس حساب سے اسے جنگ میں استعمال کر سکیں۔
ایک بات کا خیال رکھنا کہ اگر آپ سویلین ہیں تو سامنے آ کر نہیں لڑنا، گوریلا طرز کاروائی ہونی چاہیئے،خود کو محفوظ رکھیں گے،جہاں ایک گولی سے کام چل سکتا وہاں برسٹ تو کیا دو گولیاں بھی کوشش کریں ضائع نہ ہوں۔
اپنی شکل وصورت کے اعتبار سے رف سا رہنا آپکو دیکھ کر ذہن میں یہ سوال تک پیدا نہ کو کہ یہ بندہ مزاحم بھی ثابت ہو سکتا۔
دشمن اگر اپروچ کرتا ہے تو آپکو جس پریکٹس کا کہا اوپر کہ کم از کم دو بار لازمی کریں،اس سے آپکو اندازہ ہوگا کہ آپکا نشانہ کیسا ہے ہیڈ شاٹ لے سکتے یا نہیں اگر لے سکتے تو کتنی دوری سے، اسی حساب سے آپنے جنگ میں ری ایکٹ کرنا، چیک کریں کہ چھوٹے بڑے پتھر اور اینٹ کتنی دور تک اور نشانہ سادھ کر مار سکتے ہیں، چاقو/چھری/خنجر سامنے والے کے بائیں کندھے کے نیچے یعنی بغل سے اندر کی طرف سیدھا مارنے کی پریکٹس کریں چاقو کی لمبائی اور فورس اتنی ہو جو بغل سے لگ کے دل پسلیوں کو کراس کر کے دل تک پہنچ جائے، چاقو پکڑنا اس طرح سے کہ اس کی دھار باہر/سامنے والی سائیڈ پر ہو تاکہ پسلیوں کے درمیان سے گزر سکے،اس کے علاوہ گردن کے سامنے اور پیچھے کی طرف، کیونکہ چھاتی پر جیکٹ اور سر پر ہیلمٹ ہوتا ہے۔
یاد رکھیے جتنا عقل مندی سے اور جتنے ٹھنڈے رہ کر لڑیں گے اتنا اچھا سروائیو کریں گے، اگر آپ کسی اکیلے دشمن پر گوریلا طرز پر اچانک اور درست طریقے سے وار کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، جیسے منہ پر پوری اینٹ فل فورس سے،یا نیزہ جو آپ نے بنایا ہوا ہوگا گردن میں یا موقع ہونے پر سائیڈ(بغل کے نیچے) سے چھاتی میں،اور دشمن تعداد میں زیادہ ہے تو بوتل پیٹرول والی جو آپکے پاس موجود اسے آگ لگا کر پھینکتے ایسے کہ وہ جہاں جا کر گرے فوری ٹوٹ جائے،اور اندر موجود پیٹرول پھیل کر آگ پکڑ لے تو اس سب سے آپ خود کو بچا بھی سکتے،دشمن کو مار بھی سکتے اور اس کو مار کر اس کے اسلحے پر بھی قبضہ بھی کر سکتے ہیں۔
ہائیڈ اوٹ جہاں بھی بنائیں یہ ترتیب رکھیں کہ گلی محلے کے ساتھ آٹھ گھر مل کر بنا لیں یا جتنی جگہ ہو اس حساب سے،تین لئیرز بنائیں سب اندر عورتیں،اس سے باہر بچے اور بوڑھے اور سب سے اوٹر لئیر میں تمام جوان جن کے پاس جان لیوا اسلحہ ہو،رات کے وقت کم از کم تین سے چار بندے بیک وقت پہرہ دیں چاہے تو پارٹیاں زیادہ بنا لیں اور باریاں بانٹ لے کہ اتنے سے اتنے تک یہ پارٹی اتنے سے اتنے تک یہ افراد پہرہ دینگے۔
جہاں بھی ہوں آپ گھر یا ہائیڈ اوٹ اس میں ایویکویشن پلان اور روٹ لازمی ذہن میں رکھیں کہ اگر ایک طرف سے دشمن آ جاتا تو دوسری طرف سے کہاں سے اور کیسے نکلنا بغیر کوئی آواز پیدا کیے،میڈیکل کٹ آپکے پاس ہوگی اس کے علاوہ بڑی چادریں رکھیں جو ضرورت پڑھنے نیزوں والے ڈنڈوں پر ہی باندھ کر زخمی اور بیماروں کو اٹھا کر کے جانے کے لیےسٹریچر بنایا جا سکے۔
یاد رکھیے سب سے پہلے دفاع، خود محفوظ ہوں گے تو ہی اپنی زمہ داری میں آنے والوں کی حفاظت کر سکیں گے اور پھر ہی دشمن کو مار سکیں گے، دوسرا بنیادی نکتہ یہ کہ دل سے کم دماغ سے زیادہ کام لینا، جذباتی نہیں ہونا ایک فوجی کی طرح ٹیکٹیکلی سروائیو کرنا۔
ملکی حالات سے باخبر رہیئے، خبریں سنتے رہیئے، پاکستانی اور بھارتی دونوں تاکہ صورتحال کا صحیح معنوں میں اندازہ رہے،جیسے پتہ چلتا کہ جنگ ناگزیر ہے اپنے ایکشنز سٹارٹ کر دیں۔ سب سے پہلے
ایک بیگ مضبوط سا لیں اس میں کچھ ضروری سامان رکھیں جن میں فرسٹ ایڈ میڈیکل کٹ، بینڈیج، پین کلر، اینٹی بائیوٹک اور کچھ متعلقہ میڈیسن لازمی ہونی چاہیئں، اگر فرسٹ ایڈ کے متعلق علم نہیں ہے تو کسی ڈاکٹر سے اگر ڈاکٹر دستیاب نہیں تو یوٹیوب سے ویڈیوز وغیرہ دیکھ کر بنیادی باتیں جان لیں، گولی لگنے کی صورت میں آپ کا سب سے پہلی توجہ خون بہنے پر ہونی چاہیے سب سے پہلے خون روکنا ہے، جس میں اگر تو وینز متاثر ہوئی ہے تو نارملی پریشر اپلائی کرنے سے خون رک جائے گا، اگر آرٹری ہے تو اس میں سے خون بلز کی صورت میں نکلتا ہے اس کے لیے آپکو پریشر اپلائی کر کے کسی بھی موٹی پٹی اور روئی کی تین چار تہیں بنا کر زخم پر دونوں طرف سے رکھ کر جہاں سے گولی لگی اور جہاں سے نکلی دونوں جگہوں سے زخم پرمانینٹ بند کرنا ہوگا،اور اوپر سے بینڈیج کرنا ہوگی، اس کے بعد بھی اگر آپ سمجھتے ہیں کہ خون رس رہا ہے تو "tourniquet" اپلائی کریں، یہ ایک شوز کے تسمے نما رسی ہوتی ہے آپ اس وقت کسی بھی دستیاب باریک رسی کا استعمال کر سکتے ہیں جس سے اس بازو یا ٹانگ کو جہاں زخم ہو اس سے اتنا اوپر کس کے باندھ دینا ہے جہاں سے زخم کو کھچاؤ نہ پڑے تاکہ زخم کو سپلائی ہونے والا خون رک سکے۔
اگر گرنیڈ وغیرہ گرتا ہے آپکے پاس تو اس صورت میں اگر تو گرنیڈ اتنی دور گرا ہے کہ آپ کے ہاتھ کی پہنچ میں ہے،تو ایک بھی سیکنڈ ضائع کیے بغیر گرنیڈ کو اٹھا کر دور پھینک دیں،لیکن اس کے لیے آپ کے پاس ٹوٹل دو سیکنڈ ہوں گے، اگر تھوڑا بھی فاصلے پر ہے گرنیڈ تو فوری طور پر زمین پر الٹے لیٹ جائیں اس طرح کے آپکی ٹانگیں گرنیڈ والی سائیڈ پر ہوں اور پاوں جڑے ہوئے ہوں دونوں ہاتھ سر پر رکھ کر ملا لیں۔
اگر آپ فیملی کے ساتھ اور بارڈر کے قریب ہیں تو گھر کے تمام زیوارت اور پیسے وغیرہ اپنے بیگ میں رکھ لیں، کوشش کریں کہ جتنے فیملی ممبر ہیں سبھی کے پاس اپنا اپنا بیگ ہو سبھی میں میڈیکل کٹ ہو اور کھانے کا کچھ سامان، ایک کمپاس ایک باریک نائیلون کی رسی، ایک خنجر یا چھری، ایک عدد ریڈیو تاکہ اگر آپ کو نکلنا کرنا پڑے تو فوری طور پر ایک بیگ اٹھا کر نکل سکیں۔
مختلف ہائیڈ اوٹس بنا لیں گھر، گھر سے باہر پانچ سو ہزار میٹر کے فاصلے سے جہاں ضرورت کے وقت پناہ لے سکیں، اور ضرورت کا تھوڈا سامان رکھ لیں جو دو تین دن کے لیے کافی ہو۔
آرٹیفیشل بلٹ پروف جیکٹس تیار کر لیں گھر میں ہی زیادہ مشکل نہیں آدھے گھنٹے کا کام ہے، یوٹیوب سے ویڈیوز نکال لیں"ہوم میڈ باڈی ارمر" لکھ کر، دو سرامک ٹائلز اور میٹل پلیٹس سے آپ کی جیکٹس تیار ہو جائیں گیں۔
ہر ممکن ہتھیار جو ہو پاس، اس کا تمام ایمونیشن اور جتنا مزید حاصل کر سکیں لےلیں، پسٹل سے لے کر مشین گن تک جوجو بھی ہے جنگ کی صورت میں یہی آپکا اثاثہ ہوگا، جن کے پاس باقاعدہ ویپنز موجود نہیں وہ ہوم میڈ ویپن تیار کر لیں، جن میں خنجر اگر خرید سکیں تو ورنہ نارمل گھر میں استعمال ہونی والی چھری/چاقو وغیرہ،جو آپ اپنی ٹانگ کے ساتھ ٹائی کریں گے ایک پرانے جوتے کے چمڑے کا ہولسٹر تیار کر کے۔
اس کے علاوہ ایک بڑے مضبوط ڈنڈے کے سرے پر ایک مضبوط چھری یا چاقر رکھ کر اس کو بڑے ٹیپ اور باریک ڈور کی مدد سے اچھی طرح سے باندھ لیں جو باقاعدہ ایک نیزے کی طرح بن جائے گا۔
گھر میں موجود نارمل کانچ کی خالی بوتلوں میں پٹرول بھر کر ان کا منہ کپڑا ٹھونس کر بند کر لیں، اور ایک لیٹر پاس ہونا چاہیئے،یہ بوتلیں اچھے خاصے بم کا کام دیں گیں۔
ہتھیار جو بھی ہو پاس بڑے سے بڑا اور چھوٹے سے چھوٹا اس کی کم از کم دو بار پریکٹس ضرور کریں،تاکہ آپ کو آپکی مہارت کا اندازہ ہو اور اس حساب سے اسے جنگ میں استعمال کر سکیں۔
ایک بات کا خیال رکھنا کہ اگر آپ سویلین ہیں تو سامنے آ کر نہیں لڑنا، گوریلا طرز کاروائی ہونی چاہیئے،خود کو محفوظ رکھیں گے،جہاں ایک گولی سے کام چل سکتا وہاں برسٹ تو کیا دو گولیاں بھی کوشش کریں ضائع نہ ہوں۔
اپنی شکل وصورت کے اعتبار سے رف سا رہنا آپکو دیکھ کر ذہن میں یہ سوال تک پیدا نہ کو کہ یہ بندہ مزاحم بھی ثابت ہو سکتا۔
دشمن اگر اپروچ کرتا ہے تو آپکو جس پریکٹس کا کہا اوپر کہ کم از کم دو بار لازمی کریں،اس سے آپکو اندازہ ہوگا کہ آپکا نشانہ کیسا ہے ہیڈ شاٹ لے سکتے یا نہیں اگر لے سکتے تو کتنی دوری سے، اسی حساب سے آپنے جنگ میں ری ایکٹ کرنا، چیک کریں کہ چھوٹے بڑے پتھر اور اینٹ کتنی دور تک اور نشانہ سادھ کر مار سکتے ہیں، چاقو/چھری/خنجر سامنے والے کے بائیں کندھے کے نیچے یعنی بغل سے اندر کی طرف سیدھا مارنے کی پریکٹس کریں چاقو کی لمبائی اور فورس اتنی ہو جو بغل سے لگ کے دل پسلیوں کو کراس کر کے دل تک پہنچ جائے، چاقو پکڑنا اس طرح سے کہ اس کی دھار باہر/سامنے والی سائیڈ پر ہو تاکہ پسلیوں کے درمیان سے گزر سکے،اس کے علاوہ گردن کے سامنے اور پیچھے کی طرف، کیونکہ چھاتی پر جیکٹ اور سر پر ہیلمٹ ہوتا ہے۔
یاد رکھیے جتنا عقل مندی سے اور جتنے ٹھنڈے رہ کر لڑیں گے اتنا اچھا سروائیو کریں گے، اگر آپ کسی اکیلے دشمن پر گوریلا طرز پر اچانک اور درست طریقے سے وار کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، جیسے منہ پر پوری اینٹ فل فورس سے،یا نیزہ جو آپ نے بنایا ہوا ہوگا گردن میں یا موقع ہونے پر سائیڈ(بغل کے نیچے) سے چھاتی میں،اور دشمن تعداد میں زیادہ ہے تو بوتل پیٹرول والی جو آپکے پاس موجود اسے آگ لگا کر پھینکتے ایسے کہ وہ جہاں جا کر گرے فوری ٹوٹ جائے،اور اندر موجود پیٹرول پھیل کر آگ پکڑ لے تو اس سب سے آپ خود کو بچا بھی سکتے،دشمن کو مار بھی سکتے اور اس کو مار کر اس کے اسلحے پر بھی قبضہ بھی کر سکتے ہیں۔
ہائیڈ اوٹ جہاں بھی بنائیں یہ ترتیب رکھیں کہ گلی محلے کے ساتھ آٹھ گھر مل کر بنا لیں یا جتنی جگہ ہو اس حساب سے،تین لئیرز بنائیں سب اندر عورتیں،اس سے باہر بچے اور بوڑھے اور سب سے اوٹر لئیر میں تمام جوان جن کے پاس جان لیوا اسلحہ ہو،رات کے وقت کم از کم تین سے چار بندے بیک وقت پہرہ دیں چاہے تو پارٹیاں زیادہ بنا لیں اور باریاں بانٹ لے کہ اتنے سے اتنے تک یہ پارٹی اتنے سے اتنے تک یہ افراد پہرہ دینگے۔
جہاں بھی ہوں آپ گھر یا ہائیڈ اوٹ اس میں ایویکویشن پلان اور روٹ لازمی ذہن میں رکھیں کہ اگر ایک طرف سے دشمن آ جاتا تو دوسری طرف سے کہاں سے اور کیسے نکلنا بغیر کوئی آواز پیدا کیے،میڈیکل کٹ آپکے پاس ہوگی اس کے علاوہ بڑی چادریں رکھیں جو ضرورت پڑھنے نیزوں والے ڈنڈوں پر ہی باندھ کر زخمی اور بیماروں کو اٹھا کر کے جانے کے لیےسٹریچر بنایا جا سکے۔
ان سارے انتظامات کے بعد آپ کی جو پوزیشن ہوگی وہ یہ کہ آپ مکمل اور موٹے کپڑوں میں ہوں گے،جس کے اندر ہوم میڈ بلٹ پروف جیکٹ پہنی ہوگی،آپ کے پاس ایک پرائمری ہتھیار کوئی بھی بندوق پستول یا ہاتھ سے بنایا ہوا نیزہ وغیرہ ہوگا اور دوسرا سیکنڈری خنجر یا چاقو جو ٹانگ کے ساتھ بندھا ہوگا، ایک بیگ ہوگا مضبوط سا جس میں فرسٹ ایڈ کٹ، اور ضروری ادویات ہوں گی، کچھ خشک خوراک کے ڈبے ہوں گے رسی، کمپاس، ریڈیو ہوگا، آپ کے ذہن میں الٹرنیٹو روٹ ہوں گے دو تین جہاں سے آپ نے بھاگنا نکلنا یا آنا جانا، آپ کے تیار کردہ یا قدرتی ہائیڈ اوٹس (کسی بھی جگہ جنگل، کھنڈر، پہاڑ، غار میں محفوظ پناہ گاہ) ہو گی ہر ہزار میٹر یا ایک میل کے اندر ایک ادھ،رابطے کے لیے چھوٹے موبائل ہوں گے،اگر موبائل وغیرہ کام چھوڑ جاتے سگنل وغیرہ تو حالات حاضرہ سے باخبر رہنے کے لیے ریڈیو ہوگا،رات کو کسی بھی جگہ کوئی اگ یا کسی قسم کی روشنی پیدا نہیں کرنی نہ ہی رات میں کوئی سگریٹ پیے گا۔
یہ سب اس صورت میں اگر آپ بارڈر سے قریب ہیں یا خدانخواستہ دشمن آپکے علاقے میں گھس چکا ہے، تو یہ ساری بتائی گئی سٹریٹجی کو اپناتے ہوئے بچوں بوڑھوں اور عورتوں کو محفوظ علاقوں میں پہنچا دیں، اس کے بعد اگر کوئی بھی قریبی فوج کے یونٹ یا بیس موجود ہے ، وہاں رپورٹ کریں، ایسے ہی مکمل تیاری کی حالت میں، اگر آپ بارڈر سے دور ہیں محفوظ علاقے میں ہیں تو بھی اپنے گلی محلے سے اسی تیاری کے ساتھ جو بتائی اوپر دس دس بیس بیس کی ٹولیوں میں قریبی یونٹس یا بیسز پر رپورٹ کریں، رضاکارانہ لڑائی کے لیے ولنگ دیں، وہ آپ کو مزید اسلحہ اور ضروری باتیں بتا سمجھا کر اپنے حساب سے ڈیپلائے کر دیں گے۔
اور اگر آپ بیس یا یونٹ کی نسبت بارڈر زیادہ قریب ہیں تو سبھی جوان اکٹھے ہوں مکمل تیاری جو اوپر بتائی وہ کریں، اسلحے کا انتظام کریں اور چار چار پانچ پانچ کی ٹولیوں میں دشمن کی طرف چڑھائی کریں سبھی اکٹھے نہیں، اور ان ٹولیوں میں کم از کم دو سو سے پانچ سو میٹر کا فاصلہ ہو مگر آپسی کوارڈینیشن بھی ہو، کوشش کر کے دشمن کے علاقے میں داخل ہوں اور اسی طرح چھپتے چھپاتے گوریلا ٹیکٹکس سے آگے بڑھتے جائیں، یاد رکھیں جب تک آپ کچھ فوجیوں کو مار کر ان کے یونیفارم حاصل نہیں کر لیتے کھل کر سامنے نہیں آنا اور نہ ہی دشمن کے روٹ یا پڑاو کے آس پاس آنا،یونیفارم حاصل کرنے کے ساتھ ہی کوشش کریں، لاش کی تلاشی لے کر اس کا کارڈ اور کارڈ کے مطابق کچھ نہ کچھ گیٹ اپ بھی بنا لیں،اور پھر بھی سب سے پہلے اپنے پاس پرائمری اور سیکنڈری ویپن اور ان کا ایمونیشن جمع کرنے کی کوشش کریں، اس کے بعد ان کے اسلحے کے ڈیپو کا سراغ لگائیں اور وہاں پر کوئی گرنیڈ یا آگ والی بوتل یا کسی لمبی رسی کو تیل میں بھگو کر آگ لگا کر وہاں سے جتنا ہو سکے دور اور کسی کور میں تیزی سے پہنچ جائیں، انہیں اپنے ہی بارود سے اڑ کر سیدھا جہنم پہنچنے دیں اور تیزی سے وہ علاقہ چھوڑ دیں۔
صورت حال کے حساب سے عقل کا استعمال کرنا اور بتائی گئی چیزوں کو ذہن میں رکھ کر فوری تیاری شروع کر دیں۔ اور ضروری بات پھر سمجھ لیں،کہ عقل، حکمت،ٹیکٹس سے لڑنا، ٹھنڈے رہ کر جذبات میں نقصان نہیں کرنا،ا للہ تبارک وتعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو اور اپنی راہ میں بہترین جہاد کی توفیق عطا فرمائے۔
یہ سب اس صورت میں اگر آپ بارڈر سے قریب ہیں یا خدانخواستہ دشمن آپکے علاقے میں گھس چکا ہے، تو یہ ساری بتائی گئی سٹریٹجی کو اپناتے ہوئے بچوں بوڑھوں اور عورتوں کو محفوظ علاقوں میں پہنچا دیں، اس کے بعد اگر کوئی بھی قریبی فوج کے یونٹ یا بیس موجود ہے ، وہاں رپورٹ کریں، ایسے ہی مکمل تیاری کی حالت میں، اگر آپ بارڈر سے دور ہیں محفوظ علاقے میں ہیں تو بھی اپنے گلی محلے سے اسی تیاری کے ساتھ جو بتائی اوپر دس دس بیس بیس کی ٹولیوں میں قریبی یونٹس یا بیسز پر رپورٹ کریں، رضاکارانہ لڑائی کے لیے ولنگ دیں، وہ آپ کو مزید اسلحہ اور ضروری باتیں بتا سمجھا کر اپنے حساب سے ڈیپلائے کر دیں گے۔
اور اگر آپ بیس یا یونٹ کی نسبت بارڈر زیادہ قریب ہیں تو سبھی جوان اکٹھے ہوں مکمل تیاری جو اوپر بتائی وہ کریں، اسلحے کا انتظام کریں اور چار چار پانچ پانچ کی ٹولیوں میں دشمن کی طرف چڑھائی کریں سبھی اکٹھے نہیں، اور ان ٹولیوں میں کم از کم دو سو سے پانچ سو میٹر کا فاصلہ ہو مگر آپسی کوارڈینیشن بھی ہو، کوشش کر کے دشمن کے علاقے میں داخل ہوں اور اسی طرح چھپتے چھپاتے گوریلا ٹیکٹکس سے آگے بڑھتے جائیں، یاد رکھیں جب تک آپ کچھ فوجیوں کو مار کر ان کے یونیفارم حاصل نہیں کر لیتے کھل کر سامنے نہیں آنا اور نہ ہی دشمن کے روٹ یا پڑاو کے آس پاس آنا،یونیفارم حاصل کرنے کے ساتھ ہی کوشش کریں، لاش کی تلاشی لے کر اس کا کارڈ اور کارڈ کے مطابق کچھ نہ کچھ گیٹ اپ بھی بنا لیں،اور پھر بھی سب سے پہلے اپنے پاس پرائمری اور سیکنڈری ویپن اور ان کا ایمونیشن جمع کرنے کی کوشش کریں، اس کے بعد ان کے اسلحے کے ڈیپو کا سراغ لگائیں اور وہاں پر کوئی گرنیڈ یا آگ والی بوتل یا کسی لمبی رسی کو تیل میں بھگو کر آگ لگا کر وہاں سے جتنا ہو سکے دور اور کسی کور میں تیزی سے پہنچ جائیں، انہیں اپنے ہی بارود سے اڑ کر سیدھا جہنم پہنچنے دیں اور تیزی سے وہ علاقہ چھوڑ دیں۔
صورت حال کے حساب سے عقل کا استعمال کرنا اور بتائی گئی چیزوں کو ذہن میں رکھ کر فوری تیاری شروع کر دیں۔ اور ضروری بات پھر سمجھ لیں،کہ عقل، حکمت،ٹیکٹس سے لڑنا، ٹھنڈے رہ کر جذبات میں نقصان نہیں کرنا،ا للہ تبارک وتعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو اور اپنی راہ میں بہترین جہاد کی توفیق عطا فرمائے۔

بہت اچھی معلومات فراہم کی ہیں آپ نے
جواب دیںحذف کریں