میرے بھائی یہی تو ففتھ جنریشن وار ہے،یہی جو اس وقت ایکٹو ہے،ففتھ جنریشن وار کا لفظ صرف بطور اصطلاح استعمال نہیں ہو رہا،نہ ہی یہ وار کسی اور سیارے سے یا کسی اور دور میں دجال کی طرح سے برآمد ہو گی ،ہرگز نہیں ، یہی ففتھ جنریشن وار ہے کہ ہمارے اپنے ہی لوگ ، یعنی کہ اسلام کے نام پر حاصل کئے گئے پاکستان کے اندر ہی مذہبی طبقہ ایک طرف مورچہ زن ہو گیا اور ریاستی طبقہ دوسری طرف ہو گیا،یعنی کہ جو ملک بنا ہی اسلام کے نام پر ہے ، جس ملک کی بنیاد ہی لا الہ الااللہ محمد الرسول اللہ ہے،اس ملک کا دفاع کرنے کے لئے الگ گروہ بن گیا ہے اور جو اس ملک کے قیام کا بنیادی مقصد اور نظریہ ہے اس کا دفاع کرنے کے لئے ایک دوسرا گروہ الگ سے بن چکا ہے یہ ہے ففتھ جنریشن وار ، جو کافی حد تک کامیابی سے ہم پر مسلط کر کے اس کا ابھی تک فائدہ اٹھا لیا گیا،اور اٹھایا جا رہا ہے۔۔
ففتھ جنریشن وار صرف یہی نہیں ہے کہ کوئی بندہ افواج کے خلاف بات کرتا ہے یا ریاستی اداروں کو کمزور کرتا ہے،اس کا ایک فیز یہ بھی ہے کہ ہمارے علمائے کرام کو ٹارگٹ کر کے ، پاکستان کے اساس یعنی مذہبی بنیاد کو کمزور کرنے کی سازش کی جائے ،نظریہ پاکستان کو کمزور کر کے آنے والے کسی دور میں سیکولر پاکستان کی راہ ہموار کی جائے ، یہ بھی ففتھ جنریشن وار کا ہی ایک اہم ترین حصہ ہے،جس پر عمل کرنے کا موقع ہم دشمن کو نادانستگی میں دے رہے ہیں،ایک بات جو میں ہمیشہ کہتا ہوں،کہ غلطیاں ہماری اپنی ہوتی ہیں ، دشمن اس سے فائدہ اٹھاتا ہے، ہم لوگ چیز نوٹ نہیں کرتے،یا جو اس فیلڈ میں نئے ہیں انہیں بتانے والا کوئی نہیں،کہ ہمارا اصل کام کیا ہے اور اسے کس طرح سے انجام دینا ہے،یہاں پر خادم حسین رضوی صاحب کو ٹارگٹ کیا جائے گا،اور آگے سے ان کا دفاع کرنے والوں کا ہجوم پل پڑے گا،اور طریقہ یہ کہ جو ان کو ٹارگٹ کر رہے ہوتے ہیں،ان کو گالیاں دیں گے،لعنت ملامت کریں گے،فتوے لگا کر چلتے بنیں گے،یہی بنیادی غلطی ہے،جو لوگ ففتھ جنریشن وار کو جانتے ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ کسی بھی پروپیگنڈا کے جواب میں کاونٹر پروپیگنڈا کیا جاتا ہے ، جو نیریٹو آئے اس کے مقابلے میں آپنی آڈینس اور اپونینٹ کو کاونٹر نیریٹو دینا ہوتا(اس کا بھی لمبا چوڑا طریقہ کار ہوتا)،پراپیگنڈے میں چیز کا منفی رخ سامنے لایا جاتا ہے،اور کچھ مزید جھوٹ شامل کر کے آگ بھڑکائی جاتی ہے،،کاونٹر پراپیگنڈے والوں کا کام ہوتا منفی کے کاونٹر میں مثبت چہرہ،مثبت چیز پھیلائیں،اور جھوٹ کو رد کر کے ایکچویل فیکٹس سامنے لائیں۔۔۔
یہی کام یہاں ہو رہا،یہاں بھی منفی اتنا زیادہ پھیلا دیا گیا کہ مثبت نظر ہی نہیں آتا، خادم حسین رضوی پر تنقید کرنے والی ایک بڑی تعداد وہ ہے،جو اس سوشل میڈیا کے انفلوئنس میں ہے،اور جنہوں نے صرف سوشل میڈیا سے خادم حسین رضوی صاحب کے متعلق تمام تر منفی چیزیں ہی دیکھیں،ساتھ بیٹھ کر ججز پر قتل کے فتوے کی ویڈیوز،ساتھ بیٹھ کر فوج میں بغاوت کی بات،ساتھ بیٹھ کر حکومت کے یہودی ہونے پر فتوے،کرکٹ کھیلنے والے کو کافر کرکٹر کو پسند کرنے والوں کو گالیاں،کئی علماء اور گدی نشینوں کو گالیاں ور ان کے خلاف جارحانہ رویہ اور اس طرح کا بہت کچھ۔۔۔اور کامن سینس کی بات ہے کہ جب بھی کسی نیوٹرل بندے کو آپ کسی بندے کے متعلق صرف یہی کچھ دیکھائیں گے تو اس کے ذہن میں اس کا کنسیپٹ ایک فسادی ایک شدت پسند ایک ریاست مخالف کے طور پر ہی بنے گا۔۔۔
میں دعوے سے کہہ رہا ہوں،جس بندے نے رضوی صاحب کے بیانات باقاعدہ طور پر سنے ہیں،وہ بیانات جو بندےکو جھنجھوڑ کر رکھ دیں،وہ بیانات جن میں انہوں نے اپنا موقف بیان کیا ہے،جس میں انہوں نے پاکستان سے محبت اور نظریہ پاکستان کی بات کی ہے،وہ بیان جس میں انہوں نے نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بات کی ہے،وہ بیان جس میں انہوں نے یہود ونصاریٰ کے خلاف امت مسلمہ کو متحد ہونے کا کہا ہے،وہ بندہ کبھی بھی رضوی صاحب کو گالی نہیں دے سکتا،میں نے سنے ہیں رضوی صاحب کے ایمان افروز بیانات،میں آج سے پانچ سال پہلے ان کے مدرسے کا بھی وزٹ کر چکا ہوں جہاں "صرف" کی کلاسوں میں رضوی صاحب کی لکھی ہوئی کتابیں نصاب کے طور پر پڑھائی جاتی ہیں،یہی وجہ ہے کہ کافی حد تک صورتحال کا ادراک بھی ہے الحمداللہ،یہی وجہ ہے کہ میں بہت سی باتوں پر شدید تر اختلاف کے باوجود بھی انہیں برا بھلا نہیں کہتا ایسے ہی جیسے میں مشرف کو برا نہیں کہتا بلکہ چند ایک باتوں پر اختلاف ہونے کے باوجود بھی بطور جنرل ایک بہترین جنگجو مانتا ہوں۔۔۔یہ ہے اصل چیز شہزادو۔۔کہ مثبت کو فوکس کرو مثبت کو پھیلاو،منفی کا رد کرو،جھوٹ کا رد کرو ایکچویل فیکٹس کو سامنے لائیں،غلطیاں ہر بندے میں ہوتی ہیں،اختلافات ہر بندے سے ہو سکتے ہیں،پرفیکٹ کوئی نہیں ہوتا،پھر بتا رہا ہوں تحریک لبیک اور اس کی قیادت نے غلطیاں کی ہیں،شرپسند عناصر نے یہ کیا کہ ان کے اصل مقصد کو اصل مدعے کو بیک فٹ پر دھکیلنے کے لیے ان غلطیوں کو اور اس کے ساتھ مزید کچھ جھوٹ بھی شامل کر کے پھیلانا شروع کر دیا دھڑا دھڑ اور سوشل میڈیا پر جو عوام موجود تھی ان تک جب وہ چیزیں پہنچی تو آٹو میٹیکلی لبیک کی پوزیشن مشکوک اور ان کا کردار ریاست مخالف نظر آنے لگا۔۔۔
یہاں لبیک کے فالوورز کا آسیہ کیس پر کام کرنے والوں کا کام یہ تھا،کہ جو غلطیاں تھی ان کا دفاع کرنے کے بجائے ان کو مانتے،اور ساتھ ہی وہیں پر لوگوں کہ بتاتے اوکے بھائی ٹھیک یہ غلط ہے لیکن اصل مدعا یہ ہے،مثبت چیزیں پھیلاتے جو لبیک کی ایکچول ہیں، جس کاز کے کیے لبیک نکلی تھی،جو مقصد تھا اس کو واضح کرتے لوگوں پر اور اعتراض کرنے والوں پر،انہیں بتاتے کہ ٹھیک ہے یار اگر دو چار باتوں پر اختلاف بھی ہے تو اٹس اوکے ہمیں بھی ہے،مگر آئیں اصل بات اصل مدعے کی طرف،اور اس کے ساتھ ساتھ جو جھوٹا پراپیگنڈہ کیا جارہا تھا اس کا رد کرتے اور ایکچویل فیکٹس سامنے لاتے،رضوی صاحب کی جارحیت سامنے لا کر جنہیں دکھائی گئی انہیں اب اس جارحیت کے پیچھے چھپے عظیم مقصد سے روشناس کرواتے،اور ان کے اسلام و پاکستان کے متعلق نظریات کو آگے پہنچاتے۔۔۔
جن لوگوں کے خلاف آج فتووں اور گالم گلوچ کا بازار گرم ہے کہ یہ فلاں ہوگیا ،یہ قادیانی،یہ مرتد، یہ گستاخ ہے یہ آسیہ کو چھڑانے میں یہ یہ،یہ وہ میرے بھائ ان لوگوں کا کام ہے جب ہمارے آج کے فتوے بانٹنے والے مجاہدین نے سوشل میڈیا کام نام بھی نہیں سنا تھا اس دور میں یہ اسلام اور نظریہ پاکستان کا دفاع کرتے تھے،جب ملحدین کی،دہریوں کی یلغار تھی اسلام پر تاکہ نظریہ پاکستان کو کھوکھلا کیا جا سکے،آپ آج ایک آسیہ کو رو رہے انہوں نے اس وقت ان کا مقابلہ کیا جو دنوں میں ہزاروں آسیہ،مشال اور گستاخ پیدا کر رہے تھے،ہمارے ہی لوگوں نے ان کو فالو اپ کیا ہے آج بھی زوہیب زیبی سے پوچھ لیں،جس کے جوتے گھس گئے ان ملحدین کو عدالتوں میں فالو اپ کرتے،آج بھی حافظ عبدالسلام فیصل سے پوچھ لیں کہ کتنی بار جان کے لالے پڑے اور گھر سے بے گھر ہوئے اسلام مخالف دشمنوں سے لڑتے ہوئے،آج جو لوگ اس کام کے معمار تھے،ان سے پوچھا تک نہیں جاتا،فوکس اس بات پر کیا جاتا ہے کہ ہاں فلاں بندے نے گند کیا ہے فلاں نے یہ غلط،بات کی ہے تو اسکو پکڑ لو،آج سنگین کی بھی آپکو باتیں کڑوی لگتی ہیں مجھے بھی اختلاف ہے ان کے جارہانہ رویے سے اور کئی بار بات بھی کر چکا ہوں اس سے، لیکن میرے بھائ یہ بات بھی کبھی نا بھولیں کہ وہ اسی پاکستان کے لیے،اسی نظریہ اسلام،نظریہ لا الہ الااللہ کو واضح کرنے کیلئے یہی سنگین سالوں سے کام کررہا ہے،اس دور سے جب ہمارے آج کے مجاہدین شاید بٹنوں والے موبائل پر آنکھیں بند کر کے سمس لکھنے کی پریکٹس کرتے تھے۔۔۔آج اگر سنگین سمیت ایک بڑے طبقے کو لگتا کہ ٹی ایل پی،،ٹی ٹی پی کے راستے پر جا رہی ہے تو اس کی وجہ وہی ہے جو اوپر بتائی کہ آپ نے ان تک ٹی ایل پی کے اصل اور مثبت فیکٹس نہیں پہنچائے۔۔آپ بیٹھیں نا ان کے ساتھ اور بات کریں کہ بھائی ہم سبھی نظریاتی لوگ ہیں،اسلام و پاکستان کی سربلندی کے لیے کام کرنے والے ہیں،کچھ غلط فہمیاں ہیں چلیں بیٹھ کر بات کر لیتے ہیں، ترجیحات کا اور طریقہ کار کا تعین کر لیتے ہیں۔۔
سمپل بات ہے،ففتھ جنریشن وار میں خانہ جنگی ہے،نظریاتی لوگوں کو نظریاتی لوگوں کے سامنے لانا ہوتا ہے،چاہے وہ صوبائیت ہو،قومیت ہو،لسانیت ہو یا مذہبی بنیادوں پر ہو،لیکن ہوتا یہی ہے کہ نظریاتی لوگوں کو نظریاتی لوگوں کے سامنے لایا جاتا ہے۔۔
ایک کارڈ کھیلا گیا ہے اب بھی اس کے ذریعے سے دونوں طرف سے جذباتیت پیدا کرکے دونوں کو آمنے سامنے لایا گیا ہے،آج پاکستان کا سرحدی دفاع کرنے والے اور پاکستان کا نظریاتی دفاع کرنے والے آمنے سامنے کھڑے ہیں ایک دوسرے کے،ففتھ جنریشن وار آپ اور کس چیز کو سمجھتے ہیں۔۔؟آپکو میرے خیال میں یہ بات ابھی تک سمجھ نہیں آرہی۔۔۔!
میرے بھائ ،اگر اس چیز سے نکلنا ہے،اس وار سے بچنا ہے تو ایک دوسرے کے آمنے سامنے کھڑے نہیں ہوں ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھیں،جو باتیں مشترکہ ہیں ان کو لے کر چلیں،جو باتیں غلط لگ رہی ہیں ان کو دوطرفہ ریجیکٹ کریں ہاں بھئ یہ بات غلط ہے اس میں ملکی دفاع کو ٹارگٹ کیا گیا ہے،یہی چیزیں دوسری طرف کی جائیں کہ بھائی اگر آپ پاکستان کا دفاع کررہے ہیں تو پاکستان کی بنیاد تو "لاالہ الااللہ" ہے اس چیز کہ اوپر آئیں،اس چیز کو فالو اپ کریں تاکہ بنیاد مضبوط ہو،بنیاد مضبوط ہوگی تو آٹومیٹکلی پاکستان مضبوط ہوگا،مستحکم ہوگا،اور نئے آنے والے جذباتی لوگوں پر غصہ کرنے اور انہیں برا بھلا کہنے کے بجائے انہیں گائیڈ کریں کہ کس طرح سے کام کرنا ہے،ان کے جذبے کو اپنے تجربے اور حکمت اے درست سمت دیں۔۔اور ہمیشہ کی طرح اسلام دشمن و پاکستان دشمنان کے عزائم خاک میں ملا دیں،جو ہر طرف سے مایوس ہو کر "اسلام بمقابلہ پاکستان" کا چورن نکال لائے اب۔۔۔!!!

0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔