تازہ ترین
لوڈ ہو رہا ہے۔۔۔۔
جمعہ، 4 جنوری، 2019

ناقابل برداشت صیہونی میڈیا ۔ تحریر ماسٹر محمد فہیم امتیاز



اچھا اسلامی جمہوریہ پاکستان میں جب فوجی جوان خوارج کے خلاف لڑتے ہوئے،آپ کی اور ہماری جانوں کا دفاع کرتے،وطن عزیز میں دہشتگردی کے عفریت سے لڑتے ہوئے اپنے بیوی بچوں کو بیوہ و یتیم کر جاتا ہے۔۔۔۔
تو وہ ہلاک کہلائے۔۔۔؟؟؟
دوسری طرف ایک سیاست دان جس نے ساری عمر عوام کا لہو پیا اور وہ صحافی جس نے دن رات اپنی گز لمبی زبان سے فساد فی الارض پھیلایا وہ دونوں _____ کی موت بھی مریں تو شہید کہلائیں۔۔؟؟؟
نہیں تو آخر یہ فیصلہ کون کرے گا۔۔۔؟؟ کہ کون شہید کون مردود۔۔!!
کیا کسی کو شک ہے یہ جو جنگ ہم پر مسلط کی گئی دہشتگردی کی صورت میں،یہ جو جنگ ہے کنوینشنل وار فئیر یا نان کنوینشنل وار فئیر یہ جو خوارج دن رات ہمارے بھائیوں کے گلے کاٹ رہے ہیں،یہ جو آپکے اور ہمارے گلی کوچوں میں پھٹ رہے ہیں،یہ جو ہمارے سروں کو کاٹ کر فٹبال کھیلتے ہیں یہ جن کے متعلق فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے کہ
°°••°°. ﺍَﻟْﺄَﺟْﺮُ ﺍﻟْﻌَﻈِﻴْﻢُ ﻟِﻤَﻦْ ﻗَﺘَﻠَﻬُﻢْ .’
’ ﺍﻥ ﮐﮯ ﻗﺘﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﮐﻮ ﺍﺟﺮِ ﻋﻈﯿﻢ ﻣﻠﮯ ﮔﺎ۔ ‘ ‘
ﻣﺴﻠﻢ، ﺍﻟﺼﺤﻴﺢ، ﮐﺘﺎﺏ ﺍﻟﺰﮐﺎﺓ، ﺑﺎﺏ ﺍﻟﺘﺤﺮﻳﺾ ﻋﻠﯽ ﻗﺘﻞ ﺍﻟﺨﻮﺍﺭﺝ، 2 : 748 ، ﺭﻗﻢ : 1066
°°••°°. ﺧَﻴْﺮُ ﻗَﺘْﻠَﯽ ﻣَﻦْ ﻗَﺘَﻠُﻮْﻩُ .
’’ ﻭﮦ ﺷﺨﺺ ﺑﮩﺘﺮﯾﻦ ﻣﻘﺘﻮﻝ ‏( ﺷﮩﯿﺪ ‏) ﮨﻮﮔﺎ ﺟﺴﮯ ﻭﮦ ﻗﺘﻞ ﮐﺮ ﺩﯾﮟ ﮔﮯ۔ ‘‘
ﺗﺮﻣﺬﯼ، ﺍﻟﺴﻨﻦ، ﮐﺘﺎﺏ ﺗﻔﺴﻴﺮ ﺍﻟﻘﺮﺁﻥ، ﺑﺎﺏ ﻭﻣﻦ ﺳﻮﺭﺓ ﺁﻝ ﻋﻤﺮﺍﻥ، 5 : 226 ، ﺭﻗﻢ : 3000
کہ ان خوارج کے خلاف لڑی جانے والی یہ جنگ،دہشتگردی کے خلاف کی جانے والی جدوجہد "لا الہ الااللہ" پر بنے پاکستان کی حفاظت کرنے کی جنگ در اصل حق و باطل کی جنگ ہے،کیا کسی ایک بھی بندے کو اس میں کنفیوژن ہو سکتی ہے۔۔۔!!! کیا کسی کو بھی ہمارے شہداء کی شہادت میں کنفیوژن ہو سکتی۔۔؟؟ ہلاک اور شہید یہ دو الفاظ نہیں یہ حق و باطل کی ترجمان ہیں۔۔۔اسی ایک لفظ(شہادت) کے لیے امت مسلمہ نے کروڑوں زندگیاں جان جان آفریں کے سپرد کی ہیں،اسی ایک لفظ کے لیے ہمارے جوان آج بھی اپنے گھر باہر ،بیوی بچے، یار دوست سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر موت کے منہ میں کود پڑتے ہیں۔۔۔لیکن آج ہم میں شاید اتنی بھی غیرت باقی نہیں رہی کہ ہم اپنے شہداء کو شہداء کہہ سن لکھ مان پڑھ سکیں۔۔۔لوگ محسنو کی بات کرتے کہ قومیں ترقی نہیں کرتی جو اپنے محسنوں کو بھول جاتیں مجھے بتائیں جان دینے سے بڑا احسان کیا ہو گا،جو قوم شہداء کو بھول جاتی اس کی قسمت میں کیا ہے پھر۔۔۔؟؟؟

بات ختم کرتا ہوں۔۔۔سیدھی بات ہے یہ میڈیا اب ناقابل برداشت ہو رہا،یہ میڈیا جس میں چینل 24 آرمی چیف کے ساتھ غلط بیان منصوب کر کے عوام کو بدگمان کر کے براہ راست ملکی دفاع کو ٹارگٹ کرتا۔۔۔یہ میڈیا جس میں چینل سٹی 42 صرف لیے فیک پراپیگنڈے کے ذریعے عوام اور حکومت میں بداعتمادی پیدا کرتا کہ اس چینل کا مالک اپوزیشن کا ایم این اے ہے۔۔۔یہ میڈیا جو اپنی بیہودہ ایڈز کے ذریعے دن رات آپکے اور ہمارے بچوں میں،ذہنوں میں فحش ترین ایڈز کے ذریعے تعفن پھیلاتا۔۔۔اور یہ میڈیا جو قادیانیوں کو تو شہید لکھتا مگر وطن عزیز کی خاطر جاں لٹانے والے ہمارے شہداء کے لیے #ہلاک کا لفظ استعمال کرتا۔۔۔چاہے وہ ڈان نیوز ہو،نوائے وقت ہو،جنگ ہو،یا وائس آف امریکہ اب مزید برداشت نہ ہوگا۔۔۔۔

اس ایک وائس آف امریکہ کو بند کروائیں پاکستان میں ان شاءاللہ باقی میڈیا ہاوسز کے دماغ درست ہونے کے ساتھ ساتھ وائس آف امریکہ جیسے فتنے سے بھی چھٹکارا حاصل ہو جائے گا جو دن رات اینٹی سٹیٹ،اینٹی آرمی رپورٹنگ پر کمر کسے ہوئے ہے۔۔۔

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

صفحات

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
 
فوٹر کھولیں