تازہ ترین
لوڈ ہو رہا ہے۔۔۔۔
منگل، 24 جولائی، 2018

ناموس رسالت ورکنگ سٹیپ 05 - ماسٹر محمد فہیم امتیاز




رات کو لائیو ویڈیو اچھی طرح سے ایکسپلین کر دیا تھا پانچویں سٹیپ کے بارے میں مگر پھر بھی ان افراد کے لیئے جو موجود نہیں تھے تحریری شکل میں بتا رہا ہوں۔۔
بیک گراؤنڈ یہ کہ ہم نے بہت زیادہ اپیل کی،میلز کی ٹویٹس کی ٹیگ کر کر کے،مینش کیا فیسبک پر، کالز کی مگر ان سیاہ ستدانوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگی ہم نے بارہا غیرت دلانے کی کوشش کی کہ ناموس رسالت پر آواز اٹھائیں یہ آپکی سیاہ ست سے کہیں امپورٹنٹ ہے مگر ڈھاک کے تین پات۔۔
لہٰذا ابھی ہم نے کرنا یہ ہے کہ ان کی سیاست کے لییے ناموس رسالت کو ضروری کر دینا ہے یہی ہے ہمارا پانچواں سٹیپ۔۔!!
اس کو اگر سنگل لائن میں ایکسپلین کروں تو یہ کہ ہم نے یہ ہوا پھیلانی اس بات کو ہائپ دینی عوام کی طرف سے سیاستدانوں کو کہ ووٹ اسے ملے گا جو ناموسِ رسالت پر بات کرے گا آواز اٹھائے گا کام کرے گا
میرے نزدیک ہر وہ سیاست دان کتا ہے جسے اپنی سیاست کی فکر ہے ناموسِ رسالت کی نہیں لہٰذا ان کتوں سے ہم نے ہڈی(ووٹ) کے ذریعے اپنی مرضی کا کام لینا ہے۔۔یہ سیاست دان ووٹ کے لیئے کچھ بھی کریں گے کسی بھی حد تک جائیں گے۔۔یہ جو دن ہیں یہ الیکشن کمپین کا وقت ہے یہ ورکنگ کے لییے گولڈن پریڈ ہے کیونکہ الیکشن سر پر ہیں تو ان دنوں سیاست دان ہر وہ بات مانیں گے عوام کی جس سے انہیں ووٹ ملے۔۔اگر عوام کی طرف سے ایک سٹرونگ میسج جاتا ہے ان سیاست دانوں کو کہ ناموس رسالت پر پہرہ داری کرنے والے کو ہی ووٹ ملے گا تو یہ ضرور بولیں گے۔۔
اس جو اچیومنٹس ہو گی وہ یہ کہ
•جب سیاست دانوں کو یہ سٹرونگ میسج ملے گا کہ ناموسِ رسالت ایشو عوامی مطالبہ بن چکا ہے اور یہ الیکشن پر اثرانداز ہوگا تو وہ اس پر بات کریں گے۔
•جب کوئی بھی سیاست دان ایکس وائی زیڈ اس پر بات کرے گا بیان دے گا تو اس کے کروڑوں فالوورز جو اسے دیوتا سمجھتے ہیں ان میں سے زیادہ نہیں تو لاکھوں ضرور اس ایشو پر بات کریں گے۔ یہ بات سیاسی ابحاث کا حصہ بن جائے گی اور ہائپ پکڑ لے گی ہر پارٹی اپنے اپنے لیڈر کو پرموٹ کرنے کے لیئے یہ شور مچائے گی کہ دیکھو فلاں نے اس پر بات کی ان کا مقصد سیاست ہوگا مگر اس کے ساتھ ساتھ ہمارا مقصد یعنی کہ یہ ایشو سیاسی سطح پر اور ملکی سطح پر ہائپ پکڑ لے پورا ہو جائے گا
•سیاست دانوں کہ اس ایشو پر بات کرنے سے جس جس طبقے کو جس جس بندے کو کمیونٹی کو ابھی پتہ نہیں چلا اس ایشو کے متعلق اس تک بھی بات پہنچ جائے گی۔
•جب کو سیاسی لیڈر اس ایشو پر بات کرے گا تو یہ بات آسانی سے نیشنل اور انٹرنیشنل میڈیا میں پہنچ جائے گی جس کے لیئے ہم انتہائی تگ ودو کر چکے ہیں۔
•جب ایک سیاسی لیڈر اس پر بات کرے گا تو سیاسی ضد بازی میں باقی پارٹیاں بھی اسپر بات کریں گی اور کوشش کریں گی عوام کو اپنی طرف مولڈ کرنے کے لیئے پہلے لیڈر سے کچھ زیادہ ہی کریں۔۔اس طرح سے تقریباً سبھی سیاسی جماعتیں اس ایشو پر بات کریں گی تو ڈیفینیٹلی یہ معاملہ اسمبلیوں میں ڈسکس ہوگا جس کے نتائج ہمارے لییے مفید ہوں گے۔
•جب یہ معاملہ مکمل طور پر سیاسی طور پر ہائی لائٹ ہو جائے گا یعنی ملکی سطح پر ہائی لائٹ ہو جائے گا تو اس پر قراردادیں پیش کی جائیں گی،جس میں عوام اپنا کردار ادا کر کے نیدرلینڈز کا سفارتی بائیکاٹ، تجارتی بائیکاٹ ،او آئی سی میں قرارداد، باقی مسلم ممالک سے روابط اور مسلم بلاک کا متفقہ ردعمل تک اچیو کر سکتے ہیں۔۔
•سیاسی سطح کا مطلب ملکی سطح پر جب یہ معاملہ اٹھے گا آواز اٹھے گی تو دنیا کو ایک سٹرونگ میسج جائے گا کہ پاکستان اس معاملے پر اٹھ کھڑا ہوا ہے۔
یہ چند چیزیں بیان کی ہیں اس طرح کی کافی اچیومنٹس ہو سکتی ہیں اگر ہم پلان کے مطابق ورکنگ کرنے اور سیاہ ست دانوں کو یقین دہانی کروانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں کہ یہ معاملہ سیاست کے لیئے ضروری ہے۔۔
یہ تو تھی جنرل بریفنگ اب کرنا کیا ہے وہ اس لنک میں👇👇موجود ہے ہر ہر بندے کا اپنا کام اور ٹاسک لنک اوپن کرنے سے پہلے اس پوسٹ کو اپنے تمام گروپس پیجز اور وال پر شئیر کر دیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ تحفظ ناموس رسالت میں شامل ہو سکیں۔۔
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1798111220279905&id=1706439679447060

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

صفحات

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
 
فوٹر کھولیں