تازہ ترین
لوڈ ہو رہا ہے۔۔۔۔
جمعرات، 20 مئی، 2021

 عجیب کیفیت ہو جاتی ہے۔۔۔خیال جو دل میں اتا ہے اس سے بھی ڈر لگنے لگتا ہے۔۔۔کہیں غضب کو دعوت تو نہیں۔۔۔

نہیں ۔۔بالکل نہیں۔۔میں ناشکری نہیں کر رہا۔۔لیکن میرے دل میں کسک سی ہے کیا میں اور وہ برابر ہو سکتے جو ہزار ہا مصیبتوں میں گھرا ہوا پھر بھی خدا کو پکارتا۔۔۔جو صبر کرنے والا۔۔۔وہ کیسے مجھ سا ہو سکتا جو شکر بھی ٹھیک سے نہیں کر پاتا۔۔۔


میری جس کی زندگی آسانیوں سے بھری ہوئی ہے،جو راحت میں آرام میں ہے۔۔جس کو مسائل درپیش نہیں۔۔یہ سب کیا ہے۔۔۔نعوذباللہ ثم نعوذباللہ میرے منہ سے کچھ ایسا ویسا نہ نکل جائے میں بالکل بھی مصیبت کا خواہاں نہیں۔۔میں ضرور اللہ پاک سے پناہ مانگتا ہوں آزمائشوں سے۔۔۔۔


لیکن۔۔۔لیکن ۔۔۔

کیا یہ اللہ تبارک و تعالیٰ کی عطاء ہے۔۔؟؟ کہ یہ اس کا کرم ہے جو اس مصائب میں گھری دنیا میں میں پرسکون ہوں۔۔؟

یا

یا 

خدانخواستہ خدانخواستہ خدانخواستہ خدانخواستہ

اس کی ناراضگی۔۔۔اس کی ڈھیلی چھوڑی ہوئی رسی۔۔۔یا میرے گناہوں کا بار جو ہلکا نہیں ہو رہا۔۔۔۔ 


میری زندگی ۔۔ایک ڈریم لائف کی سی ہے۔۔۔جو لاکھوں نہیں کروڑوں لوگ چاہتے۔۔۔لیکن مجھے عطاء کر دی گئی۔۔۔اور بدلے میں کچھ بھی تو نہیں۔۔۔

نہ میری سٹرگل کچھ ایسی۔۔۔نہ میرے اعمال کچھ ایسے۔۔نہ میری دعائیں اس طرح سے پھر۔۔۔


خدا کی قسم۔۔میرا سوہنا رب میرے دل کو جانتا۔۔خدا کی قسم میں ناشکرا نہیں۔۔خدا کی قسم میں خدا تبارک و تعالیٰ سے کسی بار لادے جانے کی دعا نہیں کرتا۔۔۔مجھے اپنی کمتری کا بخوبی احساس ہے۔۔۔۔ مگر۔۔مگر وہ کہتے نا۔۔۔جب نوازا جا رہا۔۔نوازا ہی جا رہا ہو۔۔تو دل کھٹکتا ہے۔۔۔

یہ خوشی سے نوازا جا رہا۔۔۔یا ناراضگی سے۔۔۔

کیا اس کی کوئی قیمت بھی چکانی ہوگی۔۔اگر ہاں تو کہاں۔۔کب۔۔کس شکل میں۔۔۔۔

جو لوگ آج یہاں مصائب میں وقت تو ان کا بھی گزرا جا رہا نا۔۔۔لیکن انہیں کہیں نا کہیں یہ اطمینان بھی تو انہوں نے کچھ قیمت چکائی ہے زندگی کی۔۔۔کچھ کفارہ ادا کیا ہے اپنے گناہوں کا۔۔۔کچھ قیمت ادا کی ہے نعمتوں کی۔۔کچھ صبر کر کے خدا کی قرب حاصل کیا ہے۔۔۔میں کہاں کھڑا ہوں۔۔؟؟ میرا سٹیٹس کیا ہے۔۔؟؟

صرف سوچ۔۔۔سوچتے رہنا کافی ہے۔۔۔تو میرے اعمال۔۔میرا نفس۔۔میری۔لاپرواہی۔۔ میری غفلت۔۔یہ سب کیا۔۔یہ سب میرے اوپر دن بدن بڑھتا ہوا بوجھ ہے کیا۔۔؟؟ یہ بار اب تک کتنا ہو چکا۔۔۔کیا اسی دنیا میں اس کی قیمت چکانی ہوگی مجھے یا یہ دنیا ایسے ہی آرام سے گزر جائے گی۔۔ان نعمتوں کا طوق میرے گلے میں نہ ڈال دیا جائے۔۔!!

آخر کروں کیا۔۔میں بالکل بھی کسی آزمائش کو دعوت نہیں دے رہا مجھے معلوم میری اتنی اوقات نہیں۔۔۔پھر اس خلش کا کیا کیا جائے،اس کسک کا۔۔۔ جو کھٹکنے لگتی دل میں۔۔!!

مالک🙏🏻🙏🏻🙏🏻🙏🏻🙏🏻🙏🏻🙏🏻🙏🏻🙏🏻🙏🏻🙏🏻🙏🏻

#ماسٹرمحمدفہیم

13،نومبر،2020

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

صفحات

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
 
فوٹر کھولیں