فیمینزم ہو یا مسکولزم ۔۔۔دونوں کے ترتیب دیے گئے اطوار معاشرتی عدم توازن کا پیش خیمہ ہی ثابت ہوئے اور ہوتے ہیں۔۔۔۔یقین مانیے عورت اور مرد کا جو سٹیٹس اسلام نے رکھا اور جیسے جیسے ان کے ڈائریکشنز متعین کی ہیں۔۔کوئی دوسرا نظام یا نظریہ اس کی مثل بھی نہیں۔۔۔دین حق کے بتائے گئے اصولوں پر جب تولا جاتا ہے تو ایسا توازن نظر آتا ہے جہاں ایک ماشے کی بھی اونچ نیچ نظر نہیں آتی۔۔۔ایک صحت مند،ایک احساس بخش ایک متوازن گھر،خاندان اور معاشرے کا قیام انہیں قوائد کی پاسداری میں پنہاں ہے۔۔۔!!
یہ نظریہ مْلا یا مسٹر کا ترجمان نہیں بلکہ ہر اس سماجی طالب علم کے تجربے، مطالعے اور مشاہدے کا حاصل ہے۔۔۔جو ایک اچھے گھر اور معاشرے کے قیام کے لیے کسی حتمی نتیجے کی تلاش میں سرگرداں رہا ہو۔۔!!
#ماسٹرمحمدفہیم
#CDCTeamOfPAK
23،نومبر،2020
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔