انتخابات سے غالباً ہفتہ یا دس دن پہلے میں نے سی ڈی سی کی میٹنگ کال کی جس میں انتخابات اور ان کے بعد کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی،جو کہ میرے تجزیے پر مبنی تھی،آپ کے سامنے پیش کر رہا ہوں۔۔۔
عمران خان وزیراعظم بن جائے گا 80 فیصد چانسز ہیں،مگر یہ کوئی اتنی ائیڈیل سیچوئشن نہیں ہوگی،جو لوگ عمران خان سے بہت سی امیدیں وابستہ کیے بیٹھے ہیں انہیں ایک دائرے میں لے آئیں کیونکہ عمران خان کے آنے سے فزیکلی تو پاکستان گروم ہوگا،نظریاتی طور پر نہیں۔۔۔
وجہ کیا ہے۔۔۔وجہ یہ کہ عمران خان سمیت اس کی ایک بڑی فالوونگ نے ترقی کے پیمانے بدل لیئے ہیں،ہم میں سے بھی بہت سے لوگ ہیں جو نظریاتی پاکستان کو بھول کر اس گلوبل رینکنگ میں اپ ہونے کو ہی سب کچھ مان رہے ہیں،آج امریکہ اور یورپین کنٹریز کو ہم ترقی یافتہ ممالک کے طور پر دیکھتے اور پاکستان کو اس لیول پر لے کر جانا چاہتے ہیں۔۔۔۔کیونکہ یہ ممالک دفاعی لحاظ سے معاشی لحاظ سے اور عالمی سطح پر سفارتی لحاظ سے قانونی کی بالادستی کے حوالے سے،میڈیا انفلوئنس کی وجہ سے تجارتی حوالے ٹیکنالوجی کے حوالے اور سب سے بڑھ کر نظام و انتظام کے لحاظ سے مضبوط اور مستحکم ہیں۔۔یہ وہ سب چیزیں ہیں جن کا ہم صرف خواب دیکھ رہے ہیں ابھی تک کیونکہ ان تمام محاذوں پر کچھ اپنی غلطیوں(جن کا ذکر سنگین غلطی پوسٹ میں کیا) اور کچھ بیرونی چالوں(جن کی تفصیل" کوشش" کے سلسلے میں ہے) کی وجہ سے ہم کافی کمزور ہیں۔۔۔اور یہ کمزوری ہی ہے جس نے ہم میں احساس کمتری پیدا کر دیا وہی احساس کمتری جس کا لارڈ میکالے نے دو فروری 1835 کو برطانوی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے ذکر کیا تھا کہ ""اگر ان(مسلمانوں) پر حکومت کرنی ہے تو انہیں یہ باور کروانا ہوگا کہ یہ کمتر ہیں اور ہم برتر""
آج وہ اس چیز میں کامیاب ہو چکے ہیں۔۔آج ہم انہیں برتر سمجھتے ہیں اور ان تک پہنچنے کے لیئے تگ و دو کرتے ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ جو بندہ اس تک۔پہنچنے میں ہمیں معاون نظر آتا ہے ہم اسے اٹھا کر سر پر بٹھا لیتے ہیں جیسے عمران خان۔۔۔!!
پورے پاکستان میں سے جتنے بھی لوگ سوچنے سمجھنے والے یا جو پاکستان کو ترقی کی راہ پر دیکھنا چاہتے انہوں نے بڑی امیدوں سے عمران خان کو جتوایا،عمران خان بھی کوششیں کر رہا کہ ان کی امیدوں پر پورا اترے مگر یہی ایک بہت بڑی اور گھمبیر غلطی کر رہی حکومت بھی اور ہم بھی وہ یہ کہ ہم پاکستان کی بنیاد کو بھول رہے،نظریہ اسلام ہی اصل میں نظریہ پاکستان ہے اس بات کو بھول رہے بس پاکستان کو یورپ جیسا بنانے کے لیئے سر پھینکے دوڑے جا رہے ہیں کہ بس ویسا بننا۔۔۔۔
میں نہیں کہتا عمران خان یہودی ایجنٹ ہے نہ یہ کہ اس بندے کی نیت غلط ہے ہاں یہ دعویٰ کر رہا ہوں کہ اس بندے کا طریقہ کار غلط ہے بنیاد غلط ہے سمت غلط ہے،عمران خان کے زبان پر جو ریاست مدینہ کا دعویٰ ہے وہ ایک فلاحی،معاشی،سفارتی طور پر مضبوط اور خوشحال ریاست کا تو ہے مگر ایک اسلامی ریاست کا نہیں جو بنیاد تھی مدینہ کی۔۔۔!!! اور ظاہری بات ہے اکسفورڈ سے اکنامکس،پولیٹکس،اور فلاسفی پڑھ کے آیا بندہ یورپین ممالک کا سسٹم دیکھ کر آیا بندہ مغرب کے ترقی کے اصولوں کو فالو نہیں کرے گا تو کیا خلافت کو ائیڈیلائز کرے گا۔۔۔؟؟
میں نیت پر شک نہیں کر رہا طریقہ کار پر تنقید کر رہا ہوں۔۔۔کہ پاکستان کو مدینہ ثانی بنانے کا جو دعویٰ ہے وہ۔۔عمران خان کے ذہن میں ایک فلاحی اور خوشحال ریاست کا ہے اس لیئے اس نے پاکستان کو خوشحال،مضبوط اور مستحکم ریاست بنانے کے حوالے سے ہی کام شروع کئے،اور اس کے لیئے مغربی ترقی کو بنیاد بنا رہا ہے۔۔۔
•مغرب میں کرپشن کم عمران خان نے کرپشن ختم کرنے کا نعرہ لگایا تمام تر محب وطن اور پڑھا لکھا طبقہ اس کے ساتھ کھڑا ہو گیا۔۔۔
•مغرب میں قانون کی بالادستی عمران خان نے بھی یہی نعرہ لگایا ہیلمٹ پہنا دیئے لائسنس بنوا دیئے،اشاروں کی پابندی کروا دی،تمام تر محب وطن طبقہ ساتھ کھڑا ہو گیا۔۔۔
•مغرب میں ڈسپلن موجود ہر چیز ترتیب سے گلیاں بازار کشادہ عمران خان نے تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کر دیا،ایک مخصوص طبقہ ساتھ کھڑا ہو گیا۔۔۔
•مغربی ممالک معاشی طور پر مضبوط عمران خان نے معاہدے کیئے امداد لی قرضے سے بچنے کی کوشش کی اچھا اقدام لوگ ساتھ کھڑے ہوئے۔۔۔
• مغربی ممالک تجارتی سطح پر مضبوط عمران نے سی پیک کے کلیپس کو دور کیا سعودیہ کو ساتھ ملایا دوسروں ممالک سے معاہدے کیئے۔۔۔
•مغربی ممالک سفارتی سطح پر مضبوط عمران خان نے خود دورے کیے ممالک کے،امن کا پیغام بھیجا دنیا کو ہمسایہ ممالک کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا۔۔۔
•مغربی ممالک سر اٹھا کر بات کرنے والے تھے عمران خان نے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جواب دینا شروع کیا چاہے مودی ہو یا ٹرمپ۔۔۔
ایسے بہت سے احسن اقدامات ہیں،جو ثابت کرتے ہیں کہ عمران خان کوشش کر رہا ہے وطن عزیز کو گروم کرنے کی مستحکم کرنے کی مگر اس کے ساتھ ساتھ موجودہ حکومت کے آتے ہی۔۔۔
•قادیانیوں کے پر واضح طور پر نکلنے لگے ہیں،حکومتی مشینری سے ملاقاتیں سامنے آ رہی ہیں۔۔۔ربوہ ٹائمز بھرا پڑا ہوتا صبح شام۔۔۔
• وہ جو چار حرفی وزیر اطلاعات ہے اس کی بکواسات ناقابل برداشت ہوتی ہیں جو کہ قادیانیوں پر کچھ زیادہ ہی مہربان حکومتی موقف کو ثابت کرتیں اور حکومت کیوں کر رہی کیونکہ قادیانی مغربی آقاوں کے لاڈلے ہیں۔۔۔
•آج اس حکومت میں اوریا مقبول جان کو قادیانیوں کے خلاف بات کرنے پر شوکاز نوٹس جاری ہو رہا ہے۔۔کیوں۔۔؟کیونکہ مغرب نہیں چاہتا کہ قادیانیوں کے خلاف بات ہو اور ہم مغرب کو خوش کر کے ہی عالمی رینکنگ میں اوپر جانا چاہتے ہیں۔۔۔!!
•آسیہ ملعونہ والا کیس سامنے ہے،فیصلہ 9 سال تک لٹکا رہا اور پھر اس حکومت میں وہ فیصلہ آیا جو مغربی آقاوں کی خواہش تھی،جو پاکستان کو عالمی رینکنگ میں تو شاید دو سٹیپ اوپر لے گیا مگر نظریاتی لحاظ سے بنیادیں کھوکھلی کر دینے والا تھا۔۔۔
• طبقاتی سسٹم کا خاتمہ یہاں بھی نہیں ہو سکا،یہاں بھی مولوی اور غریب کے لیئے قانون الگ لبرل اور امیر کے لیئے الگ۔۔۔کیوں۔۔؟ کیونکہ مولوی اور غریب مغرب کی چھاوں تلے نہیں۔۔۔
•یہاں مغرب کے نقش قدم پر چل کر تجاوزات کے خلاف آپریشن تو شروع کر دیا گیا مگر جس ریڑھی والے ٹھیلے والی کی روزی روٹی کا اڈا اٹھا کر پھینکا اسے اس کا متبادل نہیں دیا گیا۔۔یہاں یہ بات بھلا دی گئی کہ ریاست مدینہ کے خلیفہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا تھا دریائے فرات کے کنارے ایک کتا بھی مر گیا تو اس کا بھی عمر سے سوال ہوگا،،ہزاروں نہیں لاکھوں غریبوں کو بیروزگار کر دیا گیا اس ترقی پذیری نے۔۔یاد رکھیے بھوک سب سے بڑی سچائی ہے،جس غریب کے بچے رات کو بھوکے سو گئے اسے کوئی پرواہ نہیں آپ پاکستان کو پیرس بنا دیں چاہے واشنگٹن۔۔۔!!
•اس حکومت میں ایسے مسلمان بھی موجود ہیں جو غیر مسلموں کی طرف سے کیے گئے شراب پر پابندی کے مطالبے کی مخالفت کرتے ہیں۔۔۔!!کیوں۔۔؟ کیا ریاست مدینہ میں شراب پر پابندی نعوذباللہ ثم نعوذباللہ سستی شہرت کی وجہ سے تھی یا حکم خداوندی۔۔۔؟؟
•آج اس حکومت میں مدینہ سمیت تمام عالم کے سرتاج حضور رحمت للعالمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبانی آئے حکم خداوندی کہ یہودونصاری تمہارے دوست نہیں ہو سکتے ان یہودیوں(اسرائیل) کی حمایت میں بات ہو رہی ہے۔۔۔؟؟
یہ ساری باتیں میرے الیکشن سے پہلے کہ اس تجزیے کو درست ثابت کر رہی ہیں کہ عمران خان کام کرے گا ضرور اور کر بھی رہا مگر ریاست مدینہ کا نعرہ لگا کر اورمغرب کو ماڈل بنا کر کیونکہ ریاست مدینہ کا نظام اسے معلوم ہی نہیں اس نے یہ پڑھا نہیں یا دیکھا نہیں یا نظر نداز کر گیا کہ پاکستان کا وجود اسلام کے بغیر کوئی وجود ہی نہیں ہمارا نظریہ پاکستان ہمارا دوقومی نظریہ دراصل نظریہ اسلام ہی ہے ۔۔اسلام کے نام پر پاکستان کھڑا ہے۔۔غیر اسلامی حد تک لبرل پاکستان بنا کر ترقی نہیں چاہئے ہمیں
امریکہ میں مذہب کی اہمیت نہیں تو اس چیز کا ہرگز مطلب نہیں کہ امریکہ جیسی مادی ترقی کے لیئے ہم مذہبی حوالے سے بیک فٹ پر چلے جائیں،یہ جانتے ہوئے بھی کہ اس وطن کی بنیاد ہی "لا الہ الااللہ" پر ہے
ہمیں اپنی بنیاد پر قائم رہ کر ہی اوپر جانا ہے،نہ کہ ان اصولوں پر جو دوسروں نے جو یہودونصاری نے وضع کیے۔۔ویسی ترقی سے پسماندگی بہتر اور پسماندگی سے اسلامی فلاحی اور خوشحال ریاست۔۔۔
ہم نے ترقی کرنی ہے پاکستان کو اوپر لے کر جانا ہے مگر پیروکار بن کر نہیں راہنما بن کر،ہم نے یہود ونصاریٰ کے راستے پر ان کے پیچھے پیچھے نہیں چلنا ہم نے اپنا الگ راستہ بنانا ہے اور مسلم دنیا کو اپنے پیچھے اپنے راستے پر لے کر چلنا ہے،پاکستان اسلام کا قلعہ ہے اس سرزمین سے ہم نے عالم اسلام کی رہنمائی کرنی ہے نا کہ عالم کفر کی پیروی۔۔۔
جاری ہے ۔۔۔۔
by:- Master Mohammad Faheem Imtiaz-ماسٹر محمد فہیم امتیاز Commander Team Cyber Defence & Combat Team of Pakistan

0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔