تازہ ترین
لوڈ ہو رہا ہے۔۔۔۔
جمعرات، 20 مئی، 2021

 عمیرہ احمد، نمرہ احمد سے اختلاف کرنے والے جو تضحیکی انداز اپناتے وہ غیر سنجیدہ اور متعصبانہ رویے کی غمازی کرتا ہے۔۔۔جزوی سا اختلاف تو میں خود بھی رکھتا ہوں اس طرزِ تحریر سے کہیں نہ کہیں۔۔۔لیکن اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ انہوں نے اپنے ناولز کے ذریعے سے کچی عمر والوں خاص طور پر لڑکیوں کو جو فینٹیسیز دی ہیں۔۔۔وہ آج کی میڈیا انڈسٹری،فلم انڈسٹری اور جدت کی لہر کے سامنے ایسا بند باندھ گئیں ہیں جن کی اشد ضرورت تھی انہیں۔۔۔تقدس کو پاکیزگی کو جیسے فینٹیسائز کیا گیا، مجاز کی موجودگی دکھا کے اس کے کمپیرٹیولی جیسے حق کو فینٹیسائز کیا گیا ہے یہ آج کے دور میں ان کے نوجوان قارئین کے لیے اپنا نزاکت کے ماہ و سال گزارنے کے لیے ایک سہارا ثابت ہو رہی ہیں۔۔۔!!

اور ہاں ہے نا۔۔کیوں نہیں۔۔۔پاکیزگی،حیا،حدود اللہ سے بڑی فینٹسی کیا ہوگی اور۔۔؟ ایک مرد کے لیے کردار سے بڑی فینٹسی کیا ہو سکتی بھلا اور۔۔؟؟

میرے نزدیک تو ایک ایسے ہی میل لکھاری کی بھی اشد ضرورت ہے جو نواجوان لڑکوں کے لیے کردار کو فینٹسائز کرے آج کے دور کے حساب سے۔۔۔!!

#ماسٹرمحمدفہیم

03،دسمبر،2020

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

صفحات

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
 
فوٹر کھولیں