تاریخ سے شناسائی رکھنے والے بخوبی جانتے ہیں کہ 1971 سے پہلے ہمارے سسٹم اور ہمارے ایوانوں میں موجود چند بے ضمیروں نے اپنی اقتدار کی حوس،کرسی کی بھوک اور طاقت کے نشے میں بنگالیوں کو دھتکارا، ایک مافیا بیٹھا تھا وطن عزیز کے فیصلہ سازوں میں سسٹم میں،ملکی مشینری میں مقتدر حلقوں میں جس نے بنگالیوں کی بات اس وقت نہیں سنی جب وہ اپنے حق کی بات کر رہے تھے،اس وقت نہیں سنی جب وہ انصاف کی بات کر رہے تھے،انہوں نے نہیں سنی۔۔۔ تو بھارت نے سن لی۔۔!! اور جب بنگالی بھارت کی زبان بولنے لگے اور بھارت مکتی باہنی تیار کر کر کے بھیجنے لگا تو پھر ہمیں ریاستی رٹ یاد آئی۔۔!!! پھر ہم نے طاقت کے استعمال سے اس بغاوت کو زیر کرنے کی کوشش کی مگر بے سود۔۔۔آخر آخر وہی بنگالی جن کی ہم نے بات سننا گوارا نہ کیا تھا،وہی بنگالی جن کے ہائی جیک ہو جانے پر ہمیں آپریشن سرچ لائٹ کرنا پڑا طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔۔!!
آج جب وہ پاکستان میں آئے تو ہماری جان پر بنی تھی کہ کوئی ان کو ہاتھ نہ لگا دے،کوئی ان کے قریب بھی نہ پھٹکے،آج ان کو ایسا پروٹوکول دیا گیا پاکستان میں کہ ان کی حفاظت کے لیے پورا پورا شہر جام کر دیا گیا۔۔۔کیا بھول گئے یہ وہی بنگالی ہیں۔۔۔!!
اگر وقت پر ان کی بات سنی ہوتی،اگر وقت پر ریاستی رٹ اس مافیا پر قائم کی گئی ہوتی جو سسٹم میں بیٹھ کر ملک کی جڑیں کھوکھلی کر رہا تھا،اگر وقت پر طاقت کا استعمال ان کے خلاف کیا گیا ہوتا جو بنگالیوں کے دلوں میں غیرمنصفانہ اور متکبرانہ رویوں سے نفرت بو رہے تھے تو وہ طاقت وہ ریاستی رٹ بنگالی عوام پر یا مکتی باہنی پر نہ لگانی پڑتی،اور شاید آج بنگال صوبہ ہوتا دیش نہیں۔۔!!!
خیر آج بلوچستان کی حالت ابتر ہے۔۔! آج وزیرستان میں بچے بغیر چھتوں کے ہیں۔۔! آج وہ بات سنانا چاہ رہے آج وہ فریاد کر رہے،آج وہ حقوق کے لیے در در دھکے کھا رہے! آج وہ پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگاتے ہوئے آتے اور آپکے سامنے اپنے بچوں کے مستقبل کا سوال رکھتے ہیں۔۔۔!! لیکن آج پھر ان کی بات نہیں سنی جا رہی۔۔!! آج پھر سسٹم میں ایک مافیا بیٹھا ہے جو بلوچوں کا حق وفاق سے لے کر اپنا شملہ اونچا کرنے پر لگا دیتا،آج پھر کچھ بے ضمیر بیٹھے ہیں جو پشتونوں کے جائز حقوق مانگنے پر انہیں حقارت سے دھتکارے جا رہے ہیں۔۔۔!!
اور اور آج پھر بھارت بلوچوں کی بات سن رہا ہے بی ایل اے کی شکل میں،آج پھر بھارت پشتونوں کی بات سن رہا ہے پی ٹی ایم کی شکل میں
آج پھر بھارت جنوبی پنجاب کی سن رہا ہے سرائیکستان کی شکل میں
آج پھر بھارت سندھیوں کی سن رہا ہے سندھو دیش کی شکل میں
لیکن آج بھی وہ مافیا نہیں سن رہا۔۔!!
کہ آج جب محب وطن پشتون جرگہ پاکستان کی صورت میں پی ٹی ایم کے ریاست مخالف نعروں پر لعنت بھیجتے ہوئے ہمارے پاس آتے ہیں تو انہیں ٹھوکر پر رکھتا ہے وہ ایک مافیا۔۔۔!!
آج جب یو ماسید کی صورت میں پشتون پی ٹی ایم کی پاکستان دشمن پالیسی پر چار حرف بھیج کر ریاست کو اپنا جان کر مان کر اس سے اپنے گھر بار کی بات کرنے آتے ہیں تو انہیں اچھوتوں کی طرح دھتکار دیا جاتا ہے۔۔!!
آج جب محب وطن بلوچ بی ایل اے پر تھوک کر پاکستانیت کا پرچار کرتے ہوے بانہیں پھیلا کر ہماری طرف بڑھتے ہیں تو پھر سسٹم میں موجود وہی مافیا اسے دھکا مار کے ریاست سے دور پھینکنے کی سعی کرتا نظر آتا ہے۔۔۔!!
ہم آج پھر اس مافیا سے بے خبر آنکھیں موندے بیٹھے ہیں،ہم آج پھر اس #مافیا پر ریاستی رٹ قائم کرنے کے بجائے شاید اس انتظار میں ہیں خدانخوستہ محب وطن پشتون،بلوچ،پنجابی،سندھی بھی آزادی کا نعرہ لگانے لگیں تو ہم ان پر ریاستی رٹ قائم کریں۔۔!!!
آخر کیوں ہم تاریخ سے نہیں سیکھتے،کیوں ہم درست وقت پر درست جگہ درست فیصلہ نہیں کر پاتے۔۔۔سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کے لیے بتاتا جاوں کہ شہزادو جب جب کوئی بلوچ،پنجابی،سندھی،پٹھان گلہ شکوہ کرتا ہے،حقوق کی بات کرتا ہے تو اس پر غدار کا ٹھپہ نہ لگایا کریں،وہ ریاست کے خلاف نہیں وہ اس مافیا کے خلاف آواز اٹھاتا جو ان کے بچوں کا مستقبل تاریک کرنے کا ذمہ دار پھر چاہے وہ کوئی ایم پی اے،ایم این اے ہو،چاہے کوئی بیوروکریٹ ہو یا کوئی سردار۔۔ ہم پالشی کہلاتے ہیں تو اس زبان میں سمجھاتا ہوں کہ ہم نے وہ کام نہیں کرنا جو بھٹو اور ایوب نے ایوانوں میں بیٹھ کر کیا ہم نے وہ کام کرنا ہے جو جنرل عامر ریاض اور جنرل ناصر جنجوعہ نے بلوچستان میں کیا۔۔
میں سمجھتا ہوں اس کی حب الوطنی ناقص ہے جو کشمیر کی آخری گلی سے لے کے بلوچستان کے آخری گھر تک پورے کے پورے پاکستان کو ویسا خوشحال،ویسا سر سبز و شاداب نہیں دیکھنا چاہتا جیسا کہ اسلام آباد،پشاور،لاہور یا کوئٹہ۔۔!! تو میرے بھائی جب بھی کوئی اپنا گلہ شکوہ کرے حق کی بات کرے تو اس کے ساتھ کھڑے ہوا کریں دھتکارا نہیں کریں اسے۔۔اور اس کے ساتھ مل کر سسٹم میں موجود اس مافیا کی نشاندہی کریں جو کسی صوبے کو نہیں اپنے پیٹ کا صرف،پھر وہ کوئی سیاستدان ہو،کوئی بیوروکریٹ ہو،کوئی مشر ہو یا سردار۔۔۔ریاست کی توجہ دلائیں اس طرف اور ریاستی رٹ قائم کروائیں اس پر جو آپکا اور آپکے بھائیوں کا حق کھا رہا جو ریاست پاکستان کی جڑیں کھوکھلی کر رہا۔۔!!
#ماسٹرمحمدفہیم
#CDCTeamOfPAK
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔