تین مزید خاندان بے سہارا ہو گئے۔۔۔
ان تینوں کی عمر چالیس کے لگ بھگ ہے یعنی ایک مکمل کفیل ایک باپ ایک شوہر ایک بیٹا تھے یہ سب۔۔جو نہیں رہے۔۔۔
ہم کتنے کم ظرف ثابت ہوئے ہیں کہ اس بیوہ بیوی،یتیم بچے اور بوڑھے ماں باپ کے لٹ جانے والے سہارے کے لیے عزت کے چار لفظ تک برداشت نہیں کر سکتے۔۔۔فوج کی رسپیکٹ ہمیں پالشیت لگتی ہے۔۔افواج کو سپورٹ کرنا ہمیں اپنی دانشوری سے متصادم نظر آتا ہے۔۔۔کتنے گھٹیا اور احسان فراموش ثابت ہوئے ہم کہ جن گولیوں نے ہمارے بچوں کو یتیم کرنا تھا،انہیں اپنے سینے پر روک پر اپنی بیوی کو بیوہ بنا لینے والا ہمیں محسن نہیں لگتا۔۔ہمیں وہ صرف ایک تنخواہ دار چوکیدار لگتا ہے جس نے اپنی جان نچھاور کر کے ہماری جانیں بچائیں ہماری نسلوں کا مستقبل اور خاندانوں کا سہارا بچایا انہیں پر صبح شام لپلپاتی ہوئی زبانیں کھولے ہرزہ سرائی کر رہے ہوتے ہیں۔۔۔
یار یہ پالشی اچھے ہیں کم از کم۔۔۔ ہاں غلو سے کام لے جاتے کبھی کبھار، پوچا بھی مار جاتے کہیں اندھی تقلید میں۔۔لیکن کم از کم محسنوں پر انگلیاں اٹھانے والے نہیں۔۔۔کم از کم اپنے لیے جان دینے والوں کو کچھ احساس رکھتے ہیں دل میں۔۔۔اور یہی احساس ہی تو انسان کو انسان بناتا ہے۔۔۔اس کے بغیر تو یا بندہ جانور یا دانشور۔۔!!!
#ماسٹرمحمدفہیم
#CDCTeamOfPAK
31،اگست،2020
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔