تازہ ترین
لوڈ ہو رہا ہے۔۔۔۔
بدھ، 22 جنوری، 2020

2019 میں ماسٹر محمد فہیم امتیاز







میں مرد ہوں، مجھے عورت کی برابری کے حقوق چاہیئے!
میں جب بس میں سوار ہوں تو لڑکیاں مجھے دیکھ کر سیٹ چھوڑ دیں
میں جب بینک ، ڈاکخانے یا کسی بھی دفتر میں جاوں تو لڑکیاں مجھے لائن کراس کر کے آگے جانے دیں،اور خود انیسویں نمبر سے شروع ہوں!
جب کبھی پبلک میں میری کسی لڑکی سے لڑائی ہو جائے تو میرا حق ہے میں لڑکی کو وٹ وٹ چپیڑیں ماروں اور لڑکی آگے سے ہاتھ نہ اٹھائے۔۔جیسے مرد سے توقع کی جاتی !
میرا حق ہے،میں جیسے چاہوں کپڑے پہنوں۔ لہذا اب سے میں سکن ٹائٹ انڈر وئیر میں گھوما کروں گا صرف!
اور سنو اگر میرے باڈی کٹس یا کسی بھی عضو کی ظاہر ہوتی شبیہ کسی لڑکی کو بری لگی تو یہ میرا قصور نہیں اس کے ذہن کی گندگی ہو گی!
بائیک پنکچر ہونے پر لڑکا روڈ سائیڈ سٹاپ پر کھڑا ہو کے موبائل پر گیم کھیلے گا اور لڑکی موٹر سائیکل کی ٹینکی پر بیٹھ کے چلاتے ہوئے پنکچر لگوانے جائے گی!
اور بالکل ایسے ہی پٹرول ختم ہونے پر لڑکا سٹیرنگ سنبھالے گا اور لڑکی کار کو دھکا لگائے گی!

دیکھیے!  میں برابری کا قائل ہوں ، مجھے برابری کے حقوق دینے بھی ہیں خواتین کو میں انہیں اپنے سے کم نہیں سمجھتا!
لہذا دسمبر کی سردی میں جب کسی لوکل بس میں سوار ہوتے ہوئے جگہ کم پڑ گئی تو میں بھاگ کر سیٹ پر بیٹھ جاوں گا اور نبیلہ ، شکیلہ ، صائمہ کھڑی ہوں گی۔ صبا، مہوش ، صدف ، وغیرہ بس کے باہر لگے ہوئے پائپ کو پکڑ کر لٹکی ہوں گی، روبینہ ، ارم ، بشری ، سدرہ وغیرہ بس کی چھت پر چڑھ کر بیٹھیں گی ، جہاں آگے سے آنی والی زور دار ہوا  میک اپ اکھاڑ پھینکے اور منہ میں گھس کر باگڑ بلا بنا دے۔
ہمارے محلے کا گٹر بند ہے اور میں کسی فیمنسٹ عورت کو بلاؤں گا ، جو گٹر میں گلے تک اتر کر گٹر صاف کرے اور بالٹیاں بھر بھر کے دور پھینک کے آئے۔

اور آج میرے ہمسائے کی پانی کی باری ہے، اس نے بتایا ہوا گھر کہ بیٹے  جبار کو بخار ہے، وہ نہیں جائے گا تین بجے رات کو پانی لگانے، لہذا بیٹی کو سمجھا دیا ہے کہ بیلچہ کدال وغیرہ سنبھال لے اور صبح ادھا گھنٹہ پہلے ہی اٹھ جائے، کہیں پانی کو دیر نہ ہو جائے!

دیکھو! اب یہ آپشن نہیں ہے لڑکی کے لیے کہ جاب مل گئی تو مل گئی ورنہ گھر بیٹھنا !! نہ نہ نہ!۔  یہ تو کمزوری ظاہر ہو جائے گی۔ اب نوکری نہ ملنے پر چاچے غفورے کے اینٹوں کے بھٹے پر جانا ہے سمیرا نے۔ اور ثوبیہ کی ٹھیکیدار سے بات ہو گئی جو سڑک بنا رہا وہاں تارکول ڈالنے کے لیے مزدور چاہیئے 450 روپے دے گا دن کا اور ساتھ ہی شمائلہ کی بھی بات بن گئی منڈی جائے گی صبح 4 بجے کپاس کی ٹرالی بھرنی اور پھر اسی ٹرالی کے اوپر بیٹھ کر 170 کلو میٹر کا سفر کرنا۔
واپس آ کر بڑا ٹرالہ کھاد کا اتارنا دس روپے فی بوری کے ہیں، سو سو بوری بھی اتاری تو ہزار ہزار روپے۔ واہ، کمائیاں!

خواچار اوہہ سوری خواتین سنیے! اب پیسوں کا مسئلہ نہیں گاوں کے چوہدری سے قرض لے سکتیں ہیں آپ ، 20  ہزار کے بدلے مہینے میں 20 بار ذلیل ہی کرے گا نا تو کیا ہوا مرد بھی تو ہوتے ہیں کئی اور آپ مردوں سے کم تھوڑی نہ ہیں۔۔! اور ہاں اگر قرض چکانے میں دیر ہو گئی تو چوہدری آپکو اٹھوا کر ڈیرے پر لے جائے گا 6 بندوں سے پٹوائے گا، غنڈے لاتوں گھونسوں پر رکھ لیں گے تْنی(ناف) میں ٹھڈے ماریں گے کھا لینا آرام سے جیسے مرد کھاتے!
دیکھو اب بوڑھی بھی ہو گئی ہو تو پریشان نہیں ہونا جو وزنی کام نہیں کیا جاتا تو بس سائیکل پر کھلونے لادو اور دیہاتوں میں نکل جاو بیچنے کے لیے صبح سے شام تک۔ ٹوٹی ہوئی جوتی پہنے چیتھڑوں سے دو کپڑے ڈالے سرد ٹھٹھرتی رات میں گرم انڈوں کا کولر اٹھاو اور نکل جاو شہر کی سڑکوں پر آوازیں لگاتے ہوئے۔ آنڈے گرم آنڈے۔۔!
آفٹر آل آپ مرد سے کم تھوڑی ہیں۔





سال 2019 میں ماسٹرمحمدفہیم
سال کے اختتام پر میری وال کا ریویو(احتساب)

کاونٹر پراپیگنڈہ  پی ٹی ایم سمیت تمام ریاست مخالف ، مذہب مخالف عناصر کی طرف سے پھیلائے گئے بلواسطہ اور بلاواسطہ پراپیگنڈے کے رد میں 22 باقاعدہ تحاریر، 09 ویڈیو ڈاکیومنٹریز ، 150 گرافکس پر مشتمل 50 سوالات(انوکھے شہزادے کے تعاون سے) کا سلسلہ جو کہ پی ٹی ایم سے کیے گئے ، 50  گرافکس انگلش، 50 اردو، 50 پشتو ان کے علاوہ کاؤنٹر پراپیگنڈہ پر مبنی جنرل گرافکس الگ سے۔۔!!

افواج پاک قربانیوں کو اجاگر کرتیں، ان کے کردار اور اہمیت کو واضح کرتی ہوئیں 07 تحاریر۔۔!

اسلام و پاکستان کا باہمی تعلق واضح کرتیں، مذہبی ، دفاعی اور انتظامی اداروں اور طبقات کے مابین پائی جانے والے اختلافات کو کم کر کے باہمی اتحاد کو فروغ دیتی 04 تحاریر۔۔!

باہمی اتحاد ، سوشل میڈیا ایکٹوزم کا معیار، پلس تربیتی سیشن پر مبنی 09 تحاریر۔۔!

معاملات زندگی کے حوالے سے 02 انتہائی اہم موٹیوشنل تحاریر۔۔!

مختلف نیشنل انٹرنیشنل مذہبی معاشرتی ایشوز پر  11 تحاریر پلس ویڈیوز اور لائیو سیشنز!

معاشرتی رویوں/نظریوں، فرقہ واریت ، قادیانیت اور پاک بھارت جنگ کے موضوعات پر لائیو سیشنز!

پاک بھارت کشیدگی کے دنوں پلوامہ حملے اور اس پر ہمارے کرنے کے کام، پاک بھارت جنگ پر سلسلہ تحاریر، جنگ کی صورت میں کیے جانے والے کام، سروائیو کرنے کا طریقہ اور لیے جانے والے اقدامات پر مبنی 08 باقاعدہ تحاریر،01 اردو ویڈیو اور عالمی سطح پر بھارت کے پلوامہ ڈرامے کو ایکسپوز کرتی ہوئی 01 انگلش ویڈیو مزید جنرل ایکٹویٹی(پوسٹنگ/ٹرینڈنگ) اس کے علاوہ۔۔!

کشمیر ورکنگ میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتی ، ارٹیکل 370 کی منسوخی ، پاکستان پاس موجود آپشن، کشمیریوں کی جدوجہد آزادی اور اس کی قانونی حیثیت ، کشمیر ایشو پر ہماری ذمہ داریاں اور کرنے کے کام پر مبنی 07 تحاریر، 02 ویڈیوز۔۔!
اس کے علاوہ کشمیر ایشو کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے 06 انگلش آرٹیکل اس کے علاوہ 11 انگلش گرافکس، 02 جامع انگلش ڈاکیومنٹریز،،عالمی تنظیموں اور مسلم ممالک کو کشمیر ایشو پر کردار ادا کرنے کے حوالے سے بھیجے(میل) جانے والے خطوط (تفصیلات سی ڈی سی ریویو میں)

بلوچستان سانحہ پر بھارتی دہشتگردی کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے 04 انگلش آرٹیکل، 06 انگلش گرافکس اور انگلش سب ٹائٹل کے ساتھ تیار کیے گئے جنرل بکرم سنگھ ، کلبھوشن یادو اور میجر گورو آریا کے ویڈیو بیانات!

سری لنکا اٹیک کو بھارتی دہشتگردی کا شاخسانہ ثابت کرتا انگلش آرٹیکل ، 01 انتہائی جامع انگلش ڈاکیومنٹری اور 04 انگلش گرافکس!

02 سلسلے(سقوطِ ڈھاکہ اور فیمنرم) کی پہلی ایک ایک تحریر!

مختلف ایونٹس (یوم آزادی ، محرم الحرام ، ربیع النور ، یوم دفاع ، یوم پاکستان) پر تحاریر و ورکنگ۔۔!

اسی سال اپنے شہزادے ایکٹویسٹ شاہد خان سے ملاقات رہی، بلال اور سنگین سمیت ایک دو مزید احباب سے ملا اور استاد محترم سر طارق اسماعیل ساگر صاحب سے ملاقات کا شرف بھی حاصل ہوا! 

یہ ساری تحاریر اور باقی مواد اور ورکنگ میری وال ، پیج ، بلاگ اور ویب سائٹس پر موجود ہے
(گرافکس ، ویڈیوز اور ٹرانسلیشن کے لیے سی ڈی سی کا پروڈکشن ڈیپارٹمنٹ موجود ہے)

اور موسٹ امپورٹنٹ جو میں تربیتی نشست میں کہتا بھی رہتا عموماً کہ سوشل ایکٹوزم میں جب آپکو یہ کلیئر ہو گیا کہ کیا نہیں کرنا تو آپ ستر فیصد ٹریک پر آ جاتے ہیں۔ اور الحمدللہ میں خود کے احتساب کے بعد گزرے سال کی اپنی کارکردگی سے کافی حد تک مطمئن ہوں!
منفی پوائنٹس؛ پورے سال میں دو سے تین پوسٹیں ایسی ہیں جن کو میں سمجھ رہا کہ شاید غیر ضروری ہیں یا کم از کم میرے ذہن میں جو معیار بنا ہوا ورکنگ کا اس سے مطابقت رکھنے والی نہیں۔ ٹوٹل دو جگہوں پر تھوڑا ہارش رہا دو بھائیوں کے ساتھ ۔ اسی طرح ایک پوسٹ جذباتیت میں ذرا سخت الفاظ کے ساتھ کی تھی جو چند ہی گھنٹوں میں کچھ بھائیوں کے اصلاح کرنے پر ڈیلیٹ کر دی تھی۔

اس کے علاوہ کسی قسم کی کوئی فضول جگت بازی نہیں، کوئی بھیڑ چال کا شاخسانہ پوسٹ نہیں، کوئی لڑائی جھگڑا، گالم گلوچ غیر اخلاقی چیز نہیں،،کوئی بھی ایک بھی چیز ایسی نہیں جو بلواسطہ یا بلاواسطہ ملک کو ملت کو معاشرے کو نقصان یا ان میں خرابی کا باعث بن رہی ہو! کوئی چیز ایسی نہیں جو بےمقصد ہو۔۔! صبر و تحمل کے معاملے میں بھی اس سال اپنے اپ پر الحمدللہ بہت زیادہ قابو رہا سال کے آغاز میں حسد کے باعث بیشتر اوقات میری ذات اور سی ڈی سی دونوں ٹارگٹ کیے جانے پر انتہائی تحمل سے نظرانداز کرنے میں کامیاب رہا جس کی وجہ سے الحمدللہ حاسدین یا مخالفین سر پٹخ پٹخ کر اکتا کر خود ہی پیچھے ہٹ گئے!
ان شاءاللہ آئندہ سال میں گزشتہ سال میں پائے گئے منفی پوائنٹس کو بھی ختم کرنے کی کوشش کروں گا اس کے علاوہ آپ احباب مزید کوئی تجویز دینا چاہیں یا اس سال میں میری ورکنگ میں موجود کسی خامی یا جھول کی نشاندہی کرنا چاہیں تو میں احسان مند رہوں گا وزٹ کیجیے اور بتائیے۔۔!

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

صفحات

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
 
فوٹر کھولیں