#تربیتی_سیشن_قسط_01
"ایکچویل سوشل ایکٹیویزم"
تحریر: ماسٹر محمد فہیم امتیاز
سوشل میڈیا ایکٹویزم کا لفظ کافی نارمل ہو چکا ہے،بہت سی ٹیمز موجود ہیں،بے شمار بہن بھائی انفرادی طور پر کام کر رہے ہیں۔۔زیادہ تر کی نیت اچھی ہوتی ہے اسلام اور پاکستان کے لیے کام کر رہے ہوتے ہیں،مگر یہاں ایک مسئلہ آتا ہے،نیت تو اچھی ہوتی ہے مگر گائیڈ لائن نہیں ہوتی تربیت نہیں ہوتی جس کی وجہ سے بسا اوقات اپنی طرف سے اچھے کی کوشش کرتے ہوئے ہمارے سوشل میڈیا پر موجود احباب کبھی نہ کبھی کہیں نہ کہیں بلواسطہ یا بلا واسطہ طور پر کاز کے لیے نقصان کا باعث بن جاتے ہیں۔۔۔!!
یا پھر تھوڈے فائدے کے ساتھ ساتھ زیادہ نقصان بھی کر جاتے ہیں۔۔۔!!
یہاں کچھ چیزیں ہیں جن کا کلیئر ہونا بہت ضروری ہوتا ہے
1.ترجیحات
2.فوکس
3.طریقہ کار
4.کنسیپٹ
5.سوچ
6.ڈائریکشن
#ترجیحات
سب سے پہلی چیز ترجیحات ایک ایکٹیوسٹ کے لیئے اس کی ترجیحات کا تعین نہایت ضروری امر ہے،ایک چیز ہمیشہ ذہن میں رکھا ہمارا جو بھی کام ہوتا ہے وہ دراصل پاکستان کی بنیاد "لا الہ الااللہ" پر ہوتا ہے،یہی بنیاد ہمارے وجود،ہماری ورکنگ کی بنیاد ہوتی ہے تو سب سے پہلی ترجیح اسلام ہے کلمہ طیبہ ہے،اور دوسری ترجیح پاکستان ہے جو کہ "لا الہ الااللہ" سے الگ نہیں ہے۔۔پھر افواج پاک ہیں جو اسی بنیاد پر قائم وطن عزیز کی بقاء کی ضامن ہیں۔۔۔۔جب بھی آپ کوئی کام کریں تو یہ بات ذہن میں رکھیں کہ پاکستان کا تصور وطنیت کا نہیں ہے،اسلام کے قلعے کاہے لہٰذا ذہن نشین کر لیں کہ پاکستان کے لیے جو بھی کام کریں وہ "لا الہ الااللہ" کے تقاضوں پر پورا اترتا ہو۔۔۔۔!!
#فوکس
اس کے بعد ان ترجیحات کی ترتیبات کو ذہن میں رکھتے ہوئے فوکس کرنا کام پر،جب ہم فوکس نہیں کرتے تو ڈی ٹریک ہو جاتے ہیں ہم کام کو بھول کر فضولیات میں پڑھ جاتے ہیں،اور یہ آج کل عام ہے اس کی مثال ذیل میں موجود چند درپیش مسائل آپکے سامنے رکھ کر دوں گا۔۔جن میں👇
صیہونیت (پاکستان میں مضبوط ترین نیٹورک موجود)
الحاد
قادیانیت
فرقہ واریت
سیکولرازم/لبرل ازم
پاکستان پر مسلط پراپیگنڈہ وار
لسانیت
صوبائیت
قومیت
انڈاکٹرینیٹڈ میڈیا
انڈاکٹرینیٹڈ ایجوکیشن سسٹم
پی ٹی ایم
بی ایل اے
کشمیر ایشو
گلگت بلتستان ایشو
پانی کا ایشو (ڈیم)
بین الاقوامی ایشوز
فلسطین ایشو
پوری دنیا میں امت مسلمہ لہو لہو
دہشت گردی
داعش جیسی تنظیمیں(جو اسلام کو ڈی فیس کر رہیں)
افواج مخالف پروپیگنڈہ
دو قومی نظریے پر حملے
لکھتا جاوں گا مسائل ختم نہیں ہوگے،ورک لوڈ اتنا زیادہ ہے کہ پہلا پورا نہیں ہوتا دورا سر پر چڑھ آتا انہیں دنوں دیکھا جائے تو
بیکن ہاوس پینڈنگ
آسیہ ملعونہ پینڈنگ
لمز یونیورسٹی پینڈنگ
ایک عمران کو لٹکا کر پورا مافیا بچا لیا گیا ہم کچھ نہ کر سکے
کیوں کیونکہ ورک لوڈ بہت زیادہ ہم گنتی کے لوگ ہیں اور ان میں سے میکسیمم کی ترجیحات کا تعین نہیں ،کچھ کا فوکس نہیں ،کچھ کا طریقہ کار درست نہیں یہ سب دعوے نہیں کر رہا میں مثالوں سے واضح کروں گا۔۔۔
مسائل کا اوپر بتا دیا اب ایمانداری سے بتائیے کمنٹ میں آپ میں سے کتنے ہیں جن کا مکمل فوکس صرف ان مسائل پر رہا ۔۔؟؟جو ان کے علاوہ کسی دوسری طرف متوجہ نہیں ہوئے ڈی ٹریک نہیں ہوئے۔۔شاید ہی گنتی کے چند لوگ ہوں۔۔مگر اکثریت ہم میں ان کی ہے جو کام تو کرتے مگر کرتے کرتے ان کا فوکس تبدیل ہوجاتا ان سب مسائل سے ہٹ کر وہ آ جاتے ہیں۔۔۔👇👇
محرم میں ڈاکٹر ضمیر اختر نقوی پر دس دس دن نیپال نیپال کی گردان
انڈیا کی دھمکی پر انڈین ایکٹریس بانٹنے پر
ڈی جی صاحب کی پکچر پر (پراپیگنڈہ)
مشرف کی ایڈز پر(پراپیگنڈہ)
زید حامد کی ٹویٹ پر
عمران خان کی شادی پر
نواز شریف کے جوتے پر
جمعے کے دن گرفتاری پر
یا اردو نفاذ کے بہترین مقصد کو لے کر بھی جگتوں پر
اور اسی طرح کے بے شمار لاحاصل ٹاپکس پر جن کا کوئی فائدہ نہیں بس ان کو پکڑ کر سارا سارا دن جگتیں دو ہفتے ایک چیز کو پکڑ کر اگلے دو ہفتے دوسری چیز کو پکڑ کر اس پر جگتیں۔۔۔
اس طریقہ کار سے ہم ڈی ٹریک ہو جاتے ہیں،جو نہیں ہوتے یا جب ہم دوبارہ ٹریک پر آتے ہیں تو اس میں فالٹ آ جاتا ہمارے طریقہ کار کا ہماری اپروچ کا اس کی وضاحت آگے باقاعدہ مثال سے کروں گا جس سے بات مکمل طور پر کلیئر ہو جائے گی۔۔۔۔
لیکن اس سے پہلے میں فوکس کو کلیئر کرنا چاہوں گا،کہ اگر مٹھی بھر لوگوں نے بھی سارا سارا دن شعیہ ذاکر پر جگتیں ہی مارنی ہیں تو فرقہ واریت پر کام کون کرے گا،الحاد پر،قادیانیت پر کام کون کرے گا۔۔۔؟
اگر ہم نے سارا دن مال غنیمت میں اکٹریس ہی اکٹھی کرنی ہیں تو کشمیر پر کام کون کرے گا،غزوہ ہند کا کون بتائے گا،فلسطین،برما اور پوری دنیا میں مسلمہ امہ کی حالت زار کو کون دیکھے گا۔۔۔؟
مشرف کے ایڈز والی جھوٹی خبر پر بغیر تصدیق کے تین تین دن ضائع کرنے ہیں تو جو خشک سالی کا جو عفریت نظر آ رہا اس سے کون نمٹے گا۔۔؟ پی ٹی ایم اور بی ایل اے کی ملک دشمن سرگرمیوں کا توڑ کون کرے گا۔۔۔؟
اردو کے نفاذ کے بہترین مقصد کو لے کر بھی اگر جگتیں ہیں مارنی ہیں سارا دن تو بیکن ہاوس کی انڈاکٹرینیشن سے کون بچائے گا،،لمز کی ربوہ جا کر قادیانیت کو سپورٹ مہیا کرنے کو کون دیکھے گا،،اردو نفاذ کے لیئے اور آکسفورڈ اور کیمبرج کے نظام کے اخراج یا درستگی نصاب کے لیئے سنجیدہ کوشش کون کرے گا۔۔۔
زید حامد کے ٹویٹ اور نواز شریف کے جوتے کو لے کر ہفتوں/مہینوں لڈیاں ڈالیں گے تو صیہونیت کے دن بدن مضبوط ہوتے پنجوں کو کون اکھاڑے گا،دشمن کی طرف سے مسلط کردہ ،صوبائیت،لسانیت اور قومیت کی آگ کو کون بجھائے گا۔۔۔؟؟؟
کیا آپ کو نہیں لگتا کہ ہم جس طرح مسائل میں گھرے ہوئے ہیں،ہماری جو موجودہ پوزیشن ہے،ہمارے جو ایکچول ایشوز ہیں جو اوپر بیان کیئے ان کے لیئے ہمیں ترجیحات کے درست تعین اور پھر ان پر فوکس کر کے سنجیدہ کوشش کی ضرورت ہے۔۔۔؟؟؟کیا موجودہ حالات ہمیں ہر طرف سے بیگانہ ہو کر دین حق اور وطن عزیز کے لیئے سنجیدہ،حکیمانہ، اور بھرپور کوشش کا تقاضہ نہیں کرتے۔۔۔؟؟؟
#نوٹ : میں ماسٹر محمد فہیم امتیاز حلفیہ کہتا ہوں کہ یہ سیشن(پوسٹ) خالصتاً تربیتی اور اصلاحی معنوں میں کیا جا رہا ہے،کسی مخصوص فرد،ٹیم یا گروہ کو نشانہ بنانا مقصود نہیں۔۔۔اوور آل سوشل بیہویر کے مشاہدے کے بعد اس کی ضرورت محسوس کی گئی۔۔لہذا احباب اسے مثبت لیں اور ٹھنڈے دماغ سے سوچیں اگر مثبت تبدیلی کی ضرورت ہو تو لازمی کریں،میرے لیے کوئی نصیحت،تجویز ہو تو کمنٹ میں بتا دیں🙂
Master Mohammad Faheem Imtiaz-ماسٹر محمد فہیم امتیاز Commander in Chief #CDC

0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔