ایک دوست نے رات کو بتایا کہ کزن نے نیند کی گولیاں کھا لیں اور ایمرجنسی میں ہے اب۔۔!! (شادی لیٹ ہوئی جس کی وجہ سے کچھ ازدواجی مسائل تھے اور کچھ جاب چھوڑ کر آ گیا تھا اس کے۔۔ان دو چیزوں کو بنیاد بنا کر گھر والوں نے رشتہ داروں نے گاؤں والوں نے طنز و تشنیع،لعن طعن کے ذریعے سے جینا حرام کر رکھا تھا)
کیوں۔۔؟ کبھی سوچا ہے۔۔۔؟
لوگ خودکشی بھی کیوں کرتے ہیں۔۔؟؟
یہ معاشرہ اس کے رویے برابر کے قصور وار ہوتے ہیں اور بسا اوقات تو یہ خودکشی تھوپ دیتے ہیں اگلے پر۔۔۔اس کو موت سب سے آسان راستہ نظر آتا۔۔ڈپریشن کی ایک بڑی وجہ معاشرتی رویے ہوتے ہیں۔۔۔
غلطیاں ہو جاتیں ہیں۔۔کوتاہیاں ہو جاتی ہیں۔۔۔ذات کی کمیاں بھی سبھی میں ہوتی ہیں۔۔ ہم میں سے کون فرشتہ ہے۔۔؟ کون مکمل ہے۔۔؟
پھر کسی کی غلطیوں یا کمیوں پر اس کے درپے ہو جانا کہاں کی انسانیت ہے،
دراصل یہ احساس کمتری کا مارا ہوا معاشرہ ہے۔۔جو اپنے آپ کو بہتر ثابت کرنے کے لیے لوگوں کی کمیوں کا کوتاہیوں کا سہارا لیتا ہے،ان پر پاوں رکھ کر انہیں روندتے ہوئے اوپر جانا چاہتا ہے۔۔۔
لوگوں کو معاف کرنا سیکھیں خدارا۔۔۔خدارا لوگوں کی خامیوں کو برداشت کرنا سیکھیں۔۔۔تضیحک کئے بغیر زندگی گزارانا سیکھیے۔۔۔اگر کسی کی کوئی خامی آپکے سامنے آجاتی کوئی کمی ہاتھ آ جاتی تو اس پر اسے حوصلہ نہیں دے سکتے انکرج نہیں کر سکتے،اس کے لیے کچھ بہتری نہیں کر سکتے تو کم از کم اگلے کا جینا حرام بھی نہ کیا کریں۔۔!!
دوسری طرف اس صورتحال کے شکار بھائیوں سے کہ بھائی لوگوں کی باتوں کو اگنور کرنا سیکھیں۔۔آپ سے زیادہ آپکو کوئی نہیں جانتا۔۔ جب ہر طرف سے نشتر چبھنا شروع ہو جائیں تو خدا تبارک و تعالیٰ کی طرف رجوع کر لیا کریں جو سب سے بہترین ساتھی ہے،جو سب سے بڑا مددگار ہے۔۔اور دعا کے ساتھ ساتھ دوا(سیلف امپروومنٹ) پر کام شروع کر دیا کریں۔۔ ٹوٹنے کے بجائے اس کم ظرف معاشرے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر تن جایا کریں اور اسے بتایا کریں کہ آپ اس معاشرے پر خود کو پروو کرنے کے لیے پیدا نہیں ہوئے،آپ دنیا کو مطمئن کرنے کے لیے دنیا میں نہیں آئے، اپنے حقوق و فرائض اچھے سے پورے کریں، ایک اچھا مسلمان اور ذمہ داری شہری بنیں۔۔ اچھا اخلاق بھی رکھیں،دوسروں کی عزت بھی کریں مگر مگر اپنی عزت کسی صورت کم نہ ہونے دیں۔۔!!!
تحریر: ماسٹرمحمدفہیم امتیاز
#ماسٹرمحمدفہیم
15،اکتوبر،2020
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔